ETV Bharat / state

بی جے پی کے مزید چار کارکنان مستعفیٰ

وادی کشمیرمیں گزشتہ کئی دنوں سے جنوب سے شمال تک سیاسی کارکنان خاص طور پر بی جے پی کے سرپنچوں کے ساتھ ساتھ ورکرز استعفیٰ دے رہیں ہیں۔

بی جے پی کے مزید چار کارکنان مستعفیٰ
بی جے پی کے مزید چار کارکنان مستعفیٰ
author img

By

Published : Aug 11, 2020, 10:08 AM IST

وادی میں عسکریت پسندوں کی جانب سے سیاسی کارکنان اور سرپنچوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے سیاسی کارکنان بالخصوص بی جے پی کارکنان میں خوف و ہراس پیدا ہوگیا ہے۔

وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں آج صبح چار بی جے پی کارکناں نے استعفیٰ دیا ہے جو سوشل میڈیا سائٹز پر وائرل ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ضلع میں میں کئی پارٹی ورکرز نے استعفیٰ دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق استعفیٰ دینے والے وارکرز میں بی جے پی کے ضلع نائب صدر فیروز احمد ملا، ضلع صدر او بی سی مورچہ مشتاق احمد خان، ڈسٹرکٹ سکریٹری مدثر احمد نجار اور محمد صدیق ٹپلو شامل ہے۔

گاندربل کے بی جے پی کے ایک خاص ورکر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کارکنان کے استعفیٰ کی تصدیق کی اور کہا کہ ضلع میں چار خاص کارکنان کا استعفی ضلع صدر کو پیش کیا گیا ہے۔'

جموں و کشمیر میں چند روز قبل ہی بی جے پی سے منسلک متعدد کارکنان کو قتل کرکے ہلاک کیا جا چکا ہے۔

وادی میں عسکریت پسندوں کی جانب سے سیاسی کارکنان اور سرپنچوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے سیاسی کارکنان بالخصوص بی جے پی کارکنان میں خوف و ہراس پیدا ہوگیا ہے۔

وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں آج صبح چار بی جے پی کارکناں نے استعفیٰ دیا ہے جو سوشل میڈیا سائٹز پر وائرل ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ضلع میں میں کئی پارٹی ورکرز نے استعفیٰ دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق استعفیٰ دینے والے وارکرز میں بی جے پی کے ضلع نائب صدر فیروز احمد ملا، ضلع صدر او بی سی مورچہ مشتاق احمد خان، ڈسٹرکٹ سکریٹری مدثر احمد نجار اور محمد صدیق ٹپلو شامل ہے۔

گاندربل کے بی جے پی کے ایک خاص ورکر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کارکنان کے استعفیٰ کی تصدیق کی اور کہا کہ ضلع میں چار خاص کارکنان کا استعفی ضلع صدر کو پیش کیا گیا ہے۔'

جموں و کشمیر میں چند روز قبل ہی بی جے پی سے منسلک متعدد کارکنان کو قتل کرکے ہلاک کیا جا چکا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.