گاندربل:ماہی گیری تعلق رکھنے والے کمبوں کی فلاح و بہبود کے لئے سرکار کی طرف سے کئی اسکیمیں متارف کی گئی ہیں جن کی مدد سے ماہی گیروں اور شعبے سے وابستہ افراد کو مالی اور دیگر معاونت کی جاتی ہے۔ اگر چہ محکمہ فشریز کی طرف سے کی سے کافی تشہیر کی جاتی ہے۔ تاہم ضلع گاندربل میں اس طبقے سے وابستہ کئی کنبے ان سکیموں کے دائرے سے ابھی تک باہر ہیں جو آج بھی ان سردیوں کے ایام میں بھی اپنے روزگار کے حصول کے لئے ماہی گیری کے نکل پڑتے ہیں۔
ضلع گنڈ روشن کے کچھ ماہی گیروں نے بتایا کہ ان کو سرکار کی طرف سے ان کی مدد کے شروع کی گئی سکیموں سے کوئی بھی فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر چہ وہ ماہی گیری کے لائسینز رکھتے ہیں۔ تاہم ان کو تما رکھتے ہیں۔ تاہم ان کو تمام فلاحی سکیموں سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں اگر چہ سر کار نے بے گھر ماہی گیر کمبوں کو گھر کے تعمیر کرنے کے لئے پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت مالی معاونت کرتے ہیں۔
تاہم وہ اس سے بھی محروم ہیں انہوں نے صوبائی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس طبقے کے لئے مخصوص رکھی گئی سکیموں کے دائرے میں ان کو لایا جائے تا کہ ان کی زندگی میں آسانیاں ہو جائیں۔ معاملے کی نسبت سے جب ڈسٹرکٹ فشریز آفر گاندربل ڈاکٹر سلمان سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے اس شکایت کے تناظر میں تفصیل دیتے ہوئے بتایا ۔
یہ بھی پڑھیں:ڈی سی بڈگام نے چاڈورہ علاقے میں کھیل کے میدان کا افتتاح کیا
اگر چہ ان کا فیلڈ عملہ لگا تار ان سکیموں کے حوالے سے آگاہی دینے میں لگے ہیں اور اگر کوئی کمبہ ان سکیموں سے محروم ہے تو وہ ان کے دفتر میں ان سے رابطہ کر سکتے ہیں نیز انہوں نے بتایا کہ کچھ سکیمیں محکمہ دیہی ترقی سماجی بہبود اور ایس ایف سی کو تفویض کی گئی ہیں تا ہم ان کی سفارشات کے بعد ہی یہ محکمہ کوئی بھی سکیم منظور کرتے ہیں۔