مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ غیر قانونی طور ماہی گیری کا کام کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرکے ان کے روزگار کو بچایا جائے۔
انہوں نے مچھلی پالن محکمے کے خلاف زبردست نعرے بازی کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ان کے ملازمین غیر قانونی طور پر ماہی گیری کرنے والوں سے رشوت لے کر انہیں ایسا کرنے کی چھوٹ دیتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ گزشتہ تین برس سے جاری ہے۔ جس کے باعث ان کا روزگار ختم ہونے کی کگار پر ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جھیل ولر سے تقریبآ لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم ہوتا ہے۔مچھلیوں کے شکار کے علاوہ اسے سنگھاڈے اور ندرو بھی کافی مقدار میں حاصل ہوتے ہیں۔
دھرنا پر بیٹھے ماہی گیروں نے مطالبہ کیا کہ غیر قانونی طور فراہم کی گئی تقریبآ تین سو لاینز کو منسوخ کرکے غیر قانونی طور اس کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔
تاہم بعد میں اسسٹنٹ کمشنر ریونیو اور ڈی ڈی سی بانڈی پورہ نے ان ماہی گیروں کے مطالبات کو جائز ٹھہراتے ہوئے ان سے ایک مہینے کی مہلت مانگ کر ان کے سبھی مطالبات کو پورا کرنے کا یقین دلایا۔ اور ساتھ ہی محکمہ مچھلی پالن کو بھی تنبیہ کرتے ہوئے معاملے کی فل فور چھان بین کرنے کا حکم دیا۔