جموں وکشمیر کے پونچھ اور کٹھوعہ اضلاع میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور بین الاقوامی سرحد پر بھارت اور پاکستان کی افواج کے درمیان گولہ باری کا معاملہ سامنے آیا جس میں فوج کے ساتھ کام کرنے والا ایک مزدور (پورٹر) زخمی ہو گیا جبکہ متعدد رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے ضلع پونچھ کے شاہپور سیکٹر میں بھرتی فوج اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بناکر بلا اشتعال فائرنگ شروع کردی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ منٹوں تک جاری رہنے والی اس فائرنگ میں فوج کے ساتھ کام کرنے والا 26 سالہ محمد شوکت نامی مزدور زخمی ہو گیا ،جسے فوری طور پر ضلع ہسپتال پونچھ منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
دریں اثنا ضلع کٹھوعہ میں بین الاقوامی سرحد کے ہیرا نگر سیکٹر میں گذشتہ رات بھارت اور پاکستانی افواج کے درمیان گولہ باری کا شدید تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں سرحد کے اس پار متعدد رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا۔ایک رپورٹ کے مطابق قریب سات گھنٹوں تک جاری رہنے والے گولہ باری کے تبادلے میں چار رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور ایک گائے زخمی ہوئی ہے۔
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ دونوں علاقوں میں بھارتی فوج نے سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کا موثر اور منہ توڑ جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ احتیاط کے طور پر ہیرا نگر میں کچھ کنبوں کو زیر زمین بنکروں میں منتقل ہونا پڑا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سال 1999 کے تنازعے کے بعد سال 2003 میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کے باوجود ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد پر گولہ باری اور فائرنگ کا تبادلہ اب ایک معمول بن چکا ہے۔طرفین کے درمیان نوک جھونک سے آر پار کے سرحدی لوگوں کو بے تحاشا جانی و مالی نقصان سے دو چار ہونا پڑرہا ہے۔ ان کا حکومت سے ان کے لئے انفرادی سطح پر بنکر تعمیر کرنے کا مطالبہ ہے۔