ETV Bharat / state

'آئی آن جے اینڈ کے': پاکستان نے چین سے جِلین وَن سیٹلائٹ ڈاٹا خریدا - بھارتی فوج کے کیمپز پر نگرانی رکھنے میں کارگر ثابت

چین اور پاکستان دونوں ممالک اس وقت اپنی سرحدوں پر بھارت کے ساتھ محاذ آرائی میں مصروف ہیں۔

'آئی آن جے اینڈ کے': پاکستان نے چین سے جِلین ون سیٹلائٹ ڈیٹا خریدا
'آئی آن جے اینڈ کے': پاکستان نے چین سے جِلین ون سیٹلائٹ ڈیٹا خریدا
author img

By

Published : Aug 31, 2020, 7:02 AM IST

پاکستان نے ہائی ڈیفینیشن ویڈیو، آپٹیکل اور ہائپر اسپیکٹرل امیجری پر مشتمل چین سے ریئل ٹائم سیٹلائٹ ڈاٹا خریدا ہے جو جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے پار بھارتی فوج کے کیمپز پر نگرانی رکھنے میں کارگر ثابت ہوگا۔

انٹیلیجنس ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے چین کے ساتھ 2020 کے لیے جِلین ون سیٹلائٹ ڈاٹا کی خریداری کا معاہدہ کیا ہے۔

'آئی آن جے اینڈ کے': پاکستان نے چین سے جِلین ون سیٹلائٹ ڈیٹا خریدا
'آئی آن جے اینڈ کے': پاکستان نے چین سے جِلین ون سیٹلائٹ ڈیٹا خریدا

جِلین کنسٹیلیشن عالمی سطح پر کوریج کی صلاحیت کے ساتھ مدار میں دس سیٹلائٹ کے نیٹ ورک پر مشتمل ہے اور یہ دن میں دو بار کسی بھی جگہ پر جا سکتا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ 'جِلین وَن کے ذریعہ فراہم کردہ پینکومیٹک امیج کی ریزولیوشن 0.72 میٹر ہے اور ملٹی اسپیکٹرل امیج 2.88 میٹر ہے۔'

ذرائع نے بتایا کہ 'جلین چین کا کمرشل ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ہے جو چانگ گوانگ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹیڈ کے زیر انتظام ہے۔ سنہ 2019 میں پاکستان نے جدید ترین زمینی مشاہداتی سیٹلائٹ کے مرحلہ وار سرنی قسم ایل بینڈ سنتھیٹک اپرچر راڈار اور جلین ون کا ڈاٹا خریدا تھا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ وہ زمین اور وسائل کے سروے، قدرتی آفات کی نگرانی، زراعت کی تحقیق، شہری تعمیرات اور دیگر سرگرمیوں کے لئے اعداد و شمار حاصل کر رہی ہے۔ 2018 میں چین نے پاکستان کے لیے دو ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ لانچ کیے تھے اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ چین ۔ پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) کی پیشرفت کی نگرانی کرے گا۔

سیٹلائٹز - پی آر ایس ایس۔ 1 اور پاکٹیس ۔1 اے کو لانگ مارچ 2 سی راکٹ کا استعمال کرتے ہوئے لانچ کیا گیا۔

انفرااسٹرکچر منصوبوں کا ایک نیٹ ورک اس وقت پورے پاکستان میں زیر تعمیر ہے جو چین کے صوبہ سنکیانگ کو پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں واقع گوادر پوٹ سے مربوط کرے گا جس سے چین بحیرہ عرب کا افتتاح کرے گا۔

چین اور پاکستان دونوں ہی اس وقت اپنی سرحدوں پر بھارت کے ساتھ محاذ آرائی میں مصروف ہیں۔

پاکستان نے ہائی ڈیفینیشن ویڈیو، آپٹیکل اور ہائپر اسپیکٹرل امیجری پر مشتمل چین سے ریئل ٹائم سیٹلائٹ ڈاٹا خریدا ہے جو جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے پار بھارتی فوج کے کیمپز پر نگرانی رکھنے میں کارگر ثابت ہوگا۔

انٹیلیجنس ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے چین کے ساتھ 2020 کے لیے جِلین ون سیٹلائٹ ڈاٹا کی خریداری کا معاہدہ کیا ہے۔

'آئی آن جے اینڈ کے': پاکستان نے چین سے جِلین ون سیٹلائٹ ڈیٹا خریدا
'آئی آن جے اینڈ کے': پاکستان نے چین سے جِلین ون سیٹلائٹ ڈیٹا خریدا

جِلین کنسٹیلیشن عالمی سطح پر کوریج کی صلاحیت کے ساتھ مدار میں دس سیٹلائٹ کے نیٹ ورک پر مشتمل ہے اور یہ دن میں دو بار کسی بھی جگہ پر جا سکتا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ 'جِلین وَن کے ذریعہ فراہم کردہ پینکومیٹک امیج کی ریزولیوشن 0.72 میٹر ہے اور ملٹی اسپیکٹرل امیج 2.88 میٹر ہے۔'

ذرائع نے بتایا کہ 'جلین چین کا کمرشل ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ہے جو چانگ گوانگ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹیڈ کے زیر انتظام ہے۔ سنہ 2019 میں پاکستان نے جدید ترین زمینی مشاہداتی سیٹلائٹ کے مرحلہ وار سرنی قسم ایل بینڈ سنتھیٹک اپرچر راڈار اور جلین ون کا ڈاٹا خریدا تھا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ وہ زمین اور وسائل کے سروے، قدرتی آفات کی نگرانی، زراعت کی تحقیق، شہری تعمیرات اور دیگر سرگرمیوں کے لئے اعداد و شمار حاصل کر رہی ہے۔ 2018 میں چین نے پاکستان کے لیے دو ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ لانچ کیے تھے اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ چین ۔ پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) کی پیشرفت کی نگرانی کرے گا۔

سیٹلائٹز - پی آر ایس ایس۔ 1 اور پاکٹیس ۔1 اے کو لانگ مارچ 2 سی راکٹ کا استعمال کرتے ہوئے لانچ کیا گیا۔

انفرااسٹرکچر منصوبوں کا ایک نیٹ ورک اس وقت پورے پاکستان میں زیر تعمیر ہے جو چین کے صوبہ سنکیانگ کو پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں واقع گوادر پوٹ سے مربوط کرے گا جس سے چین بحیرہ عرب کا افتتاح کرے گا۔

چین اور پاکستان دونوں ہی اس وقت اپنی سرحدوں پر بھارت کے ساتھ محاذ آرائی میں مصروف ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.