ETV Bharat / state

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ غلام حسن میر کی خاص ملاقات

author img

By

Published : Jan 8, 2020, 2:28 PM IST

جموں و کشمیر میں سابق وزیر خزانہ الطاف بخاری کی قیادت میں سیاسی لیڈروں کے ایک گروپ نے لیفٹننٹ گورنر کے ساتھ گزشتہ روز ملاقات کی ہے اور انہیں ریاستی درجہ بحال کرنے اور سیایسی قیدیوں کی رہائی سے متعلق یادداشت پیش کی ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ غلام حسن میر کی خاص ملاقات
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ غلام حسن میر کی خاص ملاقات

جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد کسی بھی کشمیری سیاسی گروپ کی یہ پہلی سیاسی پہل ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ غلام حسن میر کی خاص ملاقات
غلام حسن میر نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ ’جموں و کشمیر میں پہلی سیاسی پہل کی گئی ہے۔ یہ پہل 5 اگست کے بعد ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے لیفٹننٹ گورنر کو 15 نکاتی یادداشت پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال ہونی چاہئے جبکہ لوگوں کو اراضی اور سرکاری محکموں میں ملازمت پر مخصوص حقوق ملنے چاہئیں‘۔

یادداشت میں نظر بند سیاسی رہنماؤں کی رہائی اور نوجوانوں کے خلاف دائر کئے گئے کیسز کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ سابق ارکان قانون سازیہ اور سیاست دانوں کا ایک وفد سابق وزیر سیّد محمد الطاف بخاری کی قیاد ت میں آج یہاں راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو سے ملاقات ہوئی۔

سابق ارکان قانون سازیہ اور سیاست دانوں کی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی بڑی اہمیت حاصل ہے کیوں کہ اِس میٹنگ کی بدولت یونین ٹریٹری جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے مین سٹریم سیاسی جماعتوں کے ممبران کے ساتھ سیاسی عمل اور بات چیت کی شروعات ہوچکی ہے۔

وَفد نے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی ، زمین اور نوکریوں سے متعلق حقوق کا تحفظ ، جموں وکشمیر بینک کی فنکشنل ڈومین کی بحالی ، زراعت و باغبانی سیکٹروں میں بہتری لانے ، اِنٹرنیٹ کی بحالی، جموں وکشمیر میں قومی شاہراہ اور علاقائی رابطوں کے استحکام اور ہوائی سفر کی شرحوں میں معقولیت،جے اینڈ کے ایس ایل بی سی کے ذریعے کریڈٹ کو وسعت دینے ، دکانداروں ، بس مالکان ، ٹیکسی مالکان اور عام تجارت میں سہولیات فراہم کرنے کے معاملات لیفٹیننٹ گورنر کی نوٹس میں لائے۔

اُنہوں نے صنعتوں ، سیاحت و دیگر منسلک کاروباری سیکٹروں کو فروغ دینے میں حکومت کے تعاون کے علاوہ بے روزگاری کے مسئلے سے نمٹنے کے اقدامات اُٹھانے پر بھی زور دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے وفد کے ممبران کے ساتھ بات چیت کے دوران اُن کی طرف سے اُٹھائے گئے نکات کی سراہنا کی۔

جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد کسی بھی کشمیری سیاسی گروپ کی یہ پہلی سیاسی پہل ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ غلام حسن میر کی خاص ملاقات
غلام حسن میر نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ ’جموں و کشمیر میں پہلی سیاسی پہل کی گئی ہے۔ یہ پہل 5 اگست کے بعد ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے لیفٹننٹ گورنر کو 15 نکاتی یادداشت پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال ہونی چاہئے جبکہ لوگوں کو اراضی اور سرکاری محکموں میں ملازمت پر مخصوص حقوق ملنے چاہئیں‘۔

یادداشت میں نظر بند سیاسی رہنماؤں کی رہائی اور نوجوانوں کے خلاف دائر کئے گئے کیسز کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ سابق ارکان قانون سازیہ اور سیاست دانوں کا ایک وفد سابق وزیر سیّد محمد الطاف بخاری کی قیاد ت میں آج یہاں راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو سے ملاقات ہوئی۔

سابق ارکان قانون سازیہ اور سیاست دانوں کی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی بڑی اہمیت حاصل ہے کیوں کہ اِس میٹنگ کی بدولت یونین ٹریٹری جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے مین سٹریم سیاسی جماعتوں کے ممبران کے ساتھ سیاسی عمل اور بات چیت کی شروعات ہوچکی ہے۔

وَفد نے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی ، زمین اور نوکریوں سے متعلق حقوق کا تحفظ ، جموں وکشمیر بینک کی فنکشنل ڈومین کی بحالی ، زراعت و باغبانی سیکٹروں میں بہتری لانے ، اِنٹرنیٹ کی بحالی، جموں وکشمیر میں قومی شاہراہ اور علاقائی رابطوں کے استحکام اور ہوائی سفر کی شرحوں میں معقولیت،جے اینڈ کے ایس ایل بی سی کے ذریعے کریڈٹ کو وسعت دینے ، دکانداروں ، بس مالکان ، ٹیکسی مالکان اور عام تجارت میں سہولیات فراہم کرنے کے معاملات لیفٹیننٹ گورنر کی نوٹس میں لائے۔

اُنہوں نے صنعتوں ، سیاحت و دیگر منسلک کاروباری سیکٹروں کو فروغ دینے میں حکومت کے تعاون کے علاوہ بے روزگاری کے مسئلے سے نمٹنے کے اقدامات اُٹھانے پر بھی زور دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے وفد کے ممبران کے ساتھ بات چیت کے دوران اُن کی طرف سے اُٹھائے گئے نکات کی سراہنا کی۔

Intro:exclusive interview with former minister gulam Hassan mir 






جموں و کشمیر میں سابق وزیر خزانہ الطاف بخاری کی قیادت میں سیاسی لیڈروں کے ایک گروپ نے لیفٹننٹ گورنر کے ساتھ کل ملاقات کی ہے اور انہیں ریاستی درجہ بحال کرنے اور سیایسی قیدیوں کی رہائی سے متعلق یادداشت پیش کی ہے۔


جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد کسی بھی کشمیر نشین سیاسی گروپ کی یہ پہلی سیاسی پہل ہے


غلام حسن میر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلی سیاسی پہل ہیں جو کہ 5 اگست کے بعد ہوئ ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے  لیفٹننٹ گورنر کو 15 نکاتی یادداشت پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال ہونی چاہئے جبکہ لوگوں کو اراضی اور سرکاری محکموں میں ملازمت پر مخصوص حقوق ملنے چاہئیں۔یادداشت میں سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور نوجوانوں کے خلاف دائر کئے گئے کیسز کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔سابق ارکان قانون سازیہ اور سیاست دانوں کا ایک وفد سابق وزیر سیّد محمد الطاف بخاری کی قیاد ت میں آج یہاں راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو سے ملاقی ہوا۔سابق ارکان قانون سازیہ اور سیاست دانوں کی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی بڑی اہمیت حاصل ہے کیوں کہ اِس میٹنگ کی بدولت یونین ٹریٹری جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے مین سٹریم سیاسی جماعتوں کے ممبران کے ساتھ سیاسی عمل اور بات چیت کی شروعات ہوچکی ہے۔وَفد نے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی ، زمین اور نوکریوں سے متعلق حقوق کا تحفظ ، جموں وکشمیر بینک کی فنکشنل ڈومین کی بحالی ، زراعت و باغبانی سیکٹروں میں بہتری لانے ، اِنٹرنیٹ کی بحالی، جموں وکشمیر میں قومی شاہراہ اور علاقائی رابطوں کے استحکام اور ہوائی سفر کی شرحوں میں معقولیت،جے اینڈ کے ایس ایل بی سی کے ذریعے کریڈٹ کو وسعت دینے ، دکانداروں ، بس مالکان ، ٹیکسی مالکان اور عام تجارت میں سہولیات فراہم کرنے کے معاملات لیفٹیننٹ گورنر کی نوٹس میں لائے۔اُنہوں نے صنعتوں ، سیاحت و دیگر منسلک کاروباری سیکٹروں کو فروغ دینے میں حکومت کے تعاون کے علاوہ بے روزگاری کے مسئلے سے نمٹنے کے اقدامات اُٹھانے پر بھی زور دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے وفد کے ممبران کے ساتھ بات چیت کے دوران اُن کی طرف سے اُٹھائے گئے نکات کی سراہنا کی۔

۔




Body:exclusive interview with former minister gulam Hassan mir 






جموں و کشمیر میں سابق وزیر خزانہ الطاف بخاری کی قیادت میں سیاسی لیڈروں کے ایک گروپ نے لیفٹننٹ گورنر کے ساتھ کل ملاقات کی ہے اور انہیں ریاستی درجہ بحال کرنے اور سیایسی قیدیوں کی رہائی سے متعلق یادداشت پیش کی ہے۔


جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد کسی بھی کشمیر نشین سیاسی گروپ کی یہ پہلی سیاسی پہل ہے


غلام حسن میر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلی سیاسی پہل ہیں جو کہ 5 اگست کے بعد ہوئ ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے  لیفٹننٹ گورنر کو 15 نکاتی یادداشت پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال ہونی چاہئے جبکہ لوگوں کو اراضی اور سرکاری محکموں میں ملازمت پر مخصوص حقوق ملنے چاہئیں۔یادداشت میں سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور نوجوانوں کے خلاف دائر کئے گئے کیسز کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔سابق ارکان قانون سازیہ اور سیاست دانوں کا ایک وفد سابق وزیر سیّد محمد الطاف بخاری کی قیاد ت میں آج یہاں راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو سے ملاقی ہوا۔سابق ارکان قانون سازیہ اور سیاست دانوں کی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی بڑی اہمیت حاصل ہے کیوں کہ اِس میٹنگ کی بدولت یونین ٹریٹری جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے مین سٹریم سیاسی جماعتوں کے ممبران کے ساتھ سیاسی عمل اور بات چیت کی شروعات ہوچکی ہے۔وَفد نے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی ، زمین اور نوکریوں سے متعلق حقوق کا تحفظ ، جموں وکشمیر بینک کی فنکشنل ڈومین کی بحالی ، زراعت و باغبانی سیکٹروں میں بہتری لانے ، اِنٹرنیٹ کی بحالی، جموں وکشمیر میں قومی شاہراہ اور علاقائی رابطوں کے استحکام اور ہوائی سفر کی شرحوں میں معقولیت،جے اینڈ کے ایس ایل بی سی کے ذریعے کریڈٹ کو وسعت دینے ، دکانداروں ، بس مالکان ، ٹیکسی مالکان اور عام تجارت میں سہولیات فراہم کرنے کے معاملات لیفٹیننٹ گورنر کی نوٹس میں لائے۔اُنہوں نے صنعتوں ، سیاحت و دیگر منسلک کاروباری سیکٹروں کو فروغ دینے میں حکومت کے تعاون کے علاوہ بے روزگاری کے مسئلے سے نمٹنے کے اقدامات اُٹھانے پر بھی زور دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے وفد کے ممبران کے ساتھ بات چیت کے دوران اُن کی طرف سے اُٹھائے گئے نکات کی سراہنا کی۔

۔




Conclusion: exclusive interview with former minister gulam Hassan mir 






جموں و کشمیر میں سابق وزیر خزانہ الطاف بخاری کی قیادت میں سیاسی لیڈروں کے ایک گروپ نے لیفٹننٹ گورنر کے ساتھ کل ملاقات کی ہے اور انہیں ریاستی درجہ بحال کرنے اور سیایسی قیدیوں کی رہائی سے متعلق یادداشت پیش کی ہے۔


جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد کسی بھی کشمیر نشین سیاسی گروپ کی یہ پہلی سیاسی پہل ہے


غلام حسن میر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلی سیاسی پہل ہیں جو کہ 5 اگست کے بعد ہوئ ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے  لیفٹننٹ گورنر کو 15 نکاتی یادداشت پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال ہونی چاہئے جبکہ لوگوں کو اراضی اور سرکاری محکموں میں ملازمت پر مخصوص حقوق ملنے چاہئیں۔یادداشت میں سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور نوجوانوں کے خلاف دائر کئے گئے کیسز کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔سابق ارکان قانون سازیہ اور سیاست دانوں کا ایک وفد سابق وزیر سیّد محمد الطاف بخاری کی قیاد ت میں آج یہاں راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو سے ملاقی ہوا۔سابق ارکان قانون سازیہ اور سیاست دانوں کی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی بڑی اہمیت حاصل ہے کیوں کہ اِس میٹنگ کی بدولت یونین ٹریٹری جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے مین سٹریم سیاسی جماعتوں کے ممبران کے ساتھ سیاسی عمل اور بات چیت کی شروعات ہوچکی ہے۔وَفد نے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی ، زمین اور نوکریوں سے متعلق حقوق کا تحفظ ، جموں وکشمیر بینک کی فنکشنل ڈومین کی بحالی ، زراعت و باغبانی سیکٹروں میں بہتری لانے ، اِنٹرنیٹ کی بحالی، جموں وکشمیر میں قومی شاہراہ اور علاقائی رابطوں کے استحکام اور ہوائی سفر کی شرحوں میں معقولیت،جے اینڈ کے ایس ایل بی سی کے ذریعے کریڈٹ کو وسعت دینے ، دکانداروں ، بس مالکان ، ٹیکسی مالکان اور عام تجارت میں سہولیات فراہم کرنے کے معاملات لیفٹیننٹ گورنر کی نوٹس میں لائے۔اُنہوں نے صنعتوں ، سیاحت و دیگر منسلک کاروباری سیکٹروں کو فروغ دینے میں حکومت کے تعاون کے علاوہ بے روزگاری کے مسئلے سے نمٹنے کے اقدامات اُٹھانے پر بھی زور دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے وفد کے ممبران کے ساتھ بات چیت کے دوران اُن کی طرف سے اُٹھائے گئے نکات کی سراہنا کی۔

۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.