جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد کسی بھی کشمیری سیاسی گروپ کی یہ پہلی سیاسی پہل ہے۔
یادداشت میں نظر بند سیاسی رہنماؤں کی رہائی اور نوجوانوں کے خلاف دائر کئے گئے کیسز کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ سابق ارکان قانون سازیہ اور سیاست دانوں کا ایک وفد سابق وزیر سیّد محمد الطاف بخاری کی قیاد ت میں آج یہاں راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو سے ملاقات ہوئی۔
سابق ارکان قانون سازیہ اور سیاست دانوں کی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی بڑی اہمیت حاصل ہے کیوں کہ اِس میٹنگ کی بدولت یونین ٹریٹری جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے مین سٹریم سیاسی جماعتوں کے ممبران کے ساتھ سیاسی عمل اور بات چیت کی شروعات ہوچکی ہے۔
وَفد نے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی ، زمین اور نوکریوں سے متعلق حقوق کا تحفظ ، جموں وکشمیر بینک کی فنکشنل ڈومین کی بحالی ، زراعت و باغبانی سیکٹروں میں بہتری لانے ، اِنٹرنیٹ کی بحالی، جموں وکشمیر میں قومی شاہراہ اور علاقائی رابطوں کے استحکام اور ہوائی سفر کی شرحوں میں معقولیت،جے اینڈ کے ایس ایل بی سی کے ذریعے کریڈٹ کو وسعت دینے ، دکانداروں ، بس مالکان ، ٹیکسی مالکان اور عام تجارت میں سہولیات فراہم کرنے کے معاملات لیفٹیننٹ گورنر کی نوٹس میں لائے۔
اُنہوں نے صنعتوں ، سیاحت و دیگر منسلک کاروباری سیکٹروں کو فروغ دینے میں حکومت کے تعاون کے علاوہ بے روزگاری کے مسئلے سے نمٹنے کے اقدامات اُٹھانے پر بھی زور دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے وفد کے ممبران کے ساتھ بات چیت کے دوران اُن کی طرف سے اُٹھائے گئے نکات کی سراہنا کی۔