جمعرات کو ایس ایس پی کشتواڑ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اس حوالے سے بعض میڈیا اداروں کی جانب سے پھیلائی جا رہی افواہوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ڈرون ایک مقامی بچے کا ہے جسے اس نے آن لائن خریدا تھا۔
ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ ڈرون ایک مقامی بچے نے گھر میں ہونے والی شادی کی تقریب کی ویڈیو ریکارڈنگ کے لئے خریدا تھا۔
انکا کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران خود بچے نے اعتراف کرکے کہا کہ وہ گرائونڈ میں اس ڈرون کو موبائل کے ذریعے آپریٹ کر رہے تھے کہ اچانک ڈرون وائی فائی (wifi)رینج سے باہر ہوکر ٹاور سے ٹکرانے کے بعد جیل احاطے میں جا گرا۔
ایس ایس پی کشتواڑ نے اس خبر کے حوالے سے سبھی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’’بعض میڈیا اداروں نے اپنے اپنے ڈھنگ سے اسکی خبریں بنا لیں جو بے بنیاد ہیں۔‘‘