جموں و کشمیر میں ضلع رامبن کے دیہی بلاک بانہال اور بلاک رام سو کے درجنوں پنچایتی نمائندوں نے چند روز قبل اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا، اور اپنا استعفیٰ بی ڈی سی دفاتر میں جمع بھی کرایا تھا۔
اس واقعے کے سامنے آنے کے بعد ضلع انتظامیہ، اسسٹنٹ کمشنر ڈیولپمنٹ ضمیر ریشو اور ڈسٹرکٹ پنچایت افسر رامبن اشوک کثوچ و دیگر دیہی ترقی کے افسران متحرک ہوئے اور پنچایتی نمائندوں سے بات کی جس کے بعد اب پنچایتی نمائندوں نے اپنے استعفے واپس لینے کا فیصلہ لیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق بلاک بانہال و رامسو کے درجنوں پنچایتی نمائندوں نے چند روز قبل اپنے عہدے سے تب مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا جب مرکزی وزیر برائے دیہات علاقے کے دورے پر آئے اور پنچایتی نمائندوں کو ملاقات کا موقع فراہم نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیں:جموں و کشمیر: 40 سرپنچوں پر مشتمل وفد راجستھان روانہ
اس واقعے سے ناراض پنچایتی نمائندوں نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'انتظامیہ کی جانب سے چند ہی سرپنچوں کو وزیر سے ملنے کا موقع فراہم کیا گیا جب کہ ان کے علاقوں میں کئی مسائل درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنچایتی نمائندوں کو پنچایتی راج ایکٹ کے تحت جو بھی اختیارات حاصل ہیں۔ ان سے ان تمام اختیارات سے محروم کیا جارہا ہے۔