14جون جہاں عالمی سطح پر خون کا عطیہ دینے کا دن منایا گیا۔ وہیں وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے منی سیکٹریٹ کے احاطے میں ضلع انتظامیہ اور محکمہ صحت کی جانب سے خون کا عطیہ دینے والوں کے لیے ایک کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔
اس کیمپ میں گاندربل کے مختلف علاقوں سے رضاکارانہ طور پر سینکڑوں افراد اور پولیس اہلکار خون کا عطیہ دینے کے لیے آئے تھے لیکن ضلع اسپتال میں بلڈ بینک نہ ہونے کی وجہ سے صرف چند افراد ہی خون کا عطیہ دے پائے اور باقی ناامید ہو کر واپس چلے گئے۔
سول سوسائٹی گاندربل، سیٹیزن ویلفئیر فورم، سیول سوسائٹی کنگن، اوقاف کمیٹی، گاندربل سپیکس، وغیرہ سماجی تنظیموں نے ضلع ہسپتال میں بلڈ بینک کی عدم موجودگی پر بار بار احتجاج اور ناراضگی کا اظہار کیا ہے لیکن نہ تو انتظامیہ اور نہ ہی محکمہ صحت ٹس سے مس ہو رہی ہیں۔
ستم ظریفی یہ ہے کہ بلڈ بینک کے لیے لازمی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے تیرہ برس گزر جانے کے باوجود بھی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔
سول سوسائٹی کے رکن بلال احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بلڈ بینک کی عدم دستیابی کی بنا پر سرجری کرانے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ ان کو خون نہ ملنے پر ہفتوں انتظار کرنا پڑتا ہے ۔
بلال احمد نے کہا کہ کئی مرتبہ مقامی افراد رضاکارانہ خون کا عطیہ دینے کی خواہش ظاہر کرتے ہیں لیکن بلڈ بینک کی عدم موجودگی کی بنا پر نہیں دے پاتے ہیں۔
اس بارے میں جب ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ضلع اسپتال میں بہت جلد ہی ایک بلڈ بینک قائم کیا جائے گا۔