ETV Bharat / state

اسکولوں سے دوری، طلباء کی نفسیات پر برے اثرات مرتب

جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد اگرچہ سرکار نے وادی کے اسکولوں میں تعلیمی نظام کی بحالی کے لیے کافی کوششیں کیں تاہم زمینی سطح پر وادی میں اب تک اسکولوں میں نظام درس و تدریس مجموعی طور پر ٹھپ ہے۔ اسکولوں میں تعلیمی عملہ تو موجود رہتا ہے تاہم بچے ابھی بھی اسکولوں سے دور ہیں۔

اسکولوں سے دوری، طلباء کے نفسیات پر بے اثرات مرتب
اسکولوں سے دوری، طلباء کے نفسیات پر بے اثرات مرتب
author img

By

Published : Nov 28, 2019, 11:46 PM IST

Updated : Nov 28, 2019, 11:52 PM IST

اس طرح طلباء کا اسکولوں سے دور رہنے سے ان کی تعلیم کے ساتھ ساتھ انکے نفسیات پر بھی کافی مضر اثرات مرتب ہو رے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اسکولی بچوں کا کہنا تھا کہ کئی ماہ سے انہوں نے اسکول کو دیکھا تک نہیں ہے جس کی وجہ سے نہ صرف ان کے قیمتی وقت کا ضیاں ہوتا ہے بلکہ اپنے دوستوں و ہم درس بچوں کے ساتھ ان کے دوستانہ تعلقات بھی بری طرح متاثر ہوئے ہے۔

اسکولوں سے دوری، طلباء کے نفسیات پر بے اثرات مرتب

مرتضیٰ علی نامی ایک پانچویں جماعت کے طالب علم کا ماننا ہے کہ ان کے اسکولی دوست ان کو یاد کرتے ہونگے اور وہ بھی اپنے اساتذہ و دوستوں کو یاد کرتے ہیں لیکن وادی میں جاری نا مساعد حالات کی وجہ سے طلبا اپنے اسکول نہیں جا پا رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ پچھلےکئی روز سے وادی کے مختلف علاقوں میں تعلیمی سرگرمیاں دھیرے دھیرے بحال ہونی شروع ہوگئی ہیں تاہم مجموعی طور پر اسکولوں میں بچوں کی حاضری بہت حد تک کم ہے۔ عموماً چھوٹے بچے جنہیں اسکولوں میں موجود ہونا چاہئے ان دنوں مختلف کھیل کود کی سرگرمیوں میں اپنے آپ کومصروف رکھے ہوئے ہیں۔

یہ بات دلچسپ ہےکہ وادی کے یہ چھوٹے و معصوم بچے نہ تو ’’ریاست‘‘ اور نہ ہی ’’یونین ٹیری ٹری‘‘ کے علم اور سیاست سے واقف ہیں اور نا ہی دیگر آئینی دفعات سے آشنا ہیں بلکہ وہ امید ظاہر کرہے ہیں کہ ان کے اسکولوں میں نظام تعلیم اچھے سے بحال ہو جائے اور وہ بھی ہنسی خوشی اسکول جاسکیں۔

اس طرح طلباء کا اسکولوں سے دور رہنے سے ان کی تعلیم کے ساتھ ساتھ انکے نفسیات پر بھی کافی مضر اثرات مرتب ہو رے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اسکولی بچوں کا کہنا تھا کہ کئی ماہ سے انہوں نے اسکول کو دیکھا تک نہیں ہے جس کی وجہ سے نہ صرف ان کے قیمتی وقت کا ضیاں ہوتا ہے بلکہ اپنے دوستوں و ہم درس بچوں کے ساتھ ان کے دوستانہ تعلقات بھی بری طرح متاثر ہوئے ہے۔

اسکولوں سے دوری، طلباء کے نفسیات پر بے اثرات مرتب

مرتضیٰ علی نامی ایک پانچویں جماعت کے طالب علم کا ماننا ہے کہ ان کے اسکولی دوست ان کو یاد کرتے ہونگے اور وہ بھی اپنے اساتذہ و دوستوں کو یاد کرتے ہیں لیکن وادی میں جاری نا مساعد حالات کی وجہ سے طلبا اپنے اسکول نہیں جا پا رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ پچھلےکئی روز سے وادی کے مختلف علاقوں میں تعلیمی سرگرمیاں دھیرے دھیرے بحال ہونی شروع ہوگئی ہیں تاہم مجموعی طور پر اسکولوں میں بچوں کی حاضری بہت حد تک کم ہے۔ عموماً چھوٹے بچے جنہیں اسکولوں میں موجود ہونا چاہئے ان دنوں مختلف کھیل کود کی سرگرمیوں میں اپنے آپ کومصروف رکھے ہوئے ہیں۔

یہ بات دلچسپ ہےکہ وادی کے یہ چھوٹے و معصوم بچے نہ تو ’’ریاست‘‘ اور نہ ہی ’’یونین ٹیری ٹری‘‘ کے علم اور سیاست سے واقف ہیں اور نا ہی دیگر آئینی دفعات سے آشنا ہیں بلکہ وہ امید ظاہر کرہے ہیں کہ ان کے اسکولوں میں نظام تعلیم اچھے سے بحال ہو جائے اور وہ بھی ہنسی خوشی اسکول جاسکیں۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Nov 28, 2019, 11:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.