بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری اشوک کول نے آج مقامی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو 2010 اور 2016 کے پُرتشدد واقعات کا ذمہ دار بھی ٹھہرایا۔
اشوک کول نے کہا کہ 'نظر بند اور قید میں رکھیں گئے سیاسی رہنماؤں کی وجہ سے 2010 اور 2016 میں پر تشدد واقعات پیش ائے۔'
انہوں نے کہا کہ 'جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آنے کے بعد ہی مذکورہ رہنماؤں کی رِہائی کے متعلق سوچا جائے گا۔'
اشوک کول نے مزید کہا 'مقامی سیاست دانوں کی وجہ سے جموں و کشمیر گزشتہ 30 برسوں سے ترقی سے دور رہا جس کی وجہ سے یہاں بے روزگاری عروج پر پہنچی'۔
انہوں نے کہا مُلک کے مختلف حصوں میں قید کشمیری رہنماؤں و کارکنوں کو مرحلہ وار طریقہ سے رِہا کیا جارہا ہیں۔ انہوں نے کہا انہیں خوشی ہے کہ جموں و کشمیر میں رفتہ رفتہ حالات معمول پر آ رہے ہیں۔
اشوک لوک نے کہا 'جس روز مقامی انتظامیہ کو محسوس ہوگا کہ حالات معمول پر آ گیے ہیں اُس روز سیاسی قیدیوں کو رِہا کیا جائے گا۔