ETV Bharat / state

Illegal Construction in Ganderbal عدالت کے حکم کے باوجود گاندربل میں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 16, 2023, 1:04 PM IST

ضلع گاندربل میں عدالت کے حکامات کے باوجود گاندربل میں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کو لے کر مقامی باشندوں میں بڑی ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ Illegal Construction in Ganderbal of Kashmir

عدالت کے حکامات کے باوجود گاندربل میں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری
عدالت کے حکامات کے باوجود گاندربل میں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری
عدالت کے حکم کے باوجود گاندربل میں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری

گاندربل: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل میں عدالت کے حکامات کے باوجود گاندربل میں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کو لے کر مقامی باشندوں میں بڑی ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ وادی کشمیر میں ندی نالوں کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے اگرچہ کئی بار عدالت نے سخت احکامات جاری کیے ہیں۔ واضح کیا گیا ہے کہ اگر ندی نالوں کے قریب تعمیراتی کام کرنا ہوگا تو اس صورت میں ضلع انتظامیہ سے باضابطہ اجازت حاصل کرنے کے علاوہ ندی نالوں کے کناروں سے سو میٹر کا فاصلہ رکھنا ضروری ہے تاکہ ندی نالوں کی خوبصورتی کو ہر صورت میں برقرار رکھا جائے اور ندی نالوں میں کوئی گندگی نہ گرے۔

تاہم حیرانی کی بات ہے کہ ضلع گاندربل کے کئ علاقوں سے بہنے والا نالہ سندھ کچھ سرکاری افسران اور سیاسی لیڈران کا شکار ہو کر گاندربل میں عدالت عالیہ کے احکامات کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ اطلاع کے مطابق ضلع کے وایل سے لے کر ریزن تک کئ افراد سیاسی لیڈران اور کچھ سرکاری افسران کے آشیرواد سے غیر قانونی طریقے سے نالہ سندھ کے کناروں کے بالکل نزدیک تعمیرات کھڈا کر رہے ہیں۔

اس سلسلے میں میڈیا میں خبر آنے کے بعد اگرچہ تحصیلدار کنگن نے چند ہفتے قبل ڈاکٹرس کالونی پرنگ کنگن میں چند ایک تعمیرات کو سیل کردیا تھا، تاہم کچھ دن گزرنے کے بعد یہ سلسلہ پھر سے شروع ہوا ہے۔محکمہ خرگوش کی نیند سو گیا جو کہ تصویروں میں صاف طور پر دکھائی دے رہا ہے کہ کس طرح پہلے غیر قانونی طریقے سے تعمیر کۓ گئے تعمیرات کو سیل کیا گیا ہے۔بعد میں یہی تعمیرات پھر سے کھڈے کۓ گئے ہیں۔جس پر عوامی حلقوں نے حیرانی کا اظہار کیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق ان تعمیرات کو کھڈا کرنے میں ان عوامی نمائندوں کا بھی اہم رول ہے ،جو کہ عوام کے ووٹ سے چن کر پنچ ،سرپنچ ،بی ڈی سی یا ڈی ڈی سی چنے گئے ہیں۔ عوامی حلقوں نے سوال کیا ہے ان تعمیرات کو کس کے آشیرواد سے کھڈا کیا گیا ہے، اس سلسلے میں بڑے پیمانے پر تحقیقات کی جائے اور یہ دیکھا جائے کیوں محکمہ مال اور محکمہ فلڈ اینڈ ارگیشن کنٹرول کے علاوہ سب ڈویژنل مجسٹریٹ کنگن اور تحصیلدار کنگن یا دیگر محکمہ جات کے افسران خاموش تماشائی بن بیٹھے۔ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Village Without Roads شال کوٹ رفیع آباد میں رابطہ سڑک نہ ہونے سے باشندوں کو مشکلات کا سامنا

مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو وہ دن دور نہیں جب نالہ سندھ سکڈ کر رہ جائے گا۔ اور یہ گندی نالی میں تبدیل ہو جائے گا۔ ضلع کے لوگ سوال کر رہے ہیں کہ کیا قانون صرف غریب کےلئے ہے، کیا اثر و رسوخ والے عدالت عالیہ کے احکامات کو ماننے سے انکار کر رہے ہیں۔ انہوں نے عدالت عالیہ کے معزز جج صاحبان سے اپیل کی ہے کہ اس معاملے کو دیکھنے کی سخت ضرورت ہے، تاکہ عدالتی احکامات پر عمل کیا جائے جبکہ ان افسران کے خلاف بھی کارروائی کرنے کی ضرورت ہے ،جو کہ اس غیر قانونی کام کا ساتھ دینے میں ملوث ہیں ۔

عدالت کے حکم کے باوجود گاندربل میں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری

گاندربل: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل میں عدالت کے حکامات کے باوجود گاندربل میں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کو لے کر مقامی باشندوں میں بڑی ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ وادی کشمیر میں ندی نالوں کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے اگرچہ کئی بار عدالت نے سخت احکامات جاری کیے ہیں۔ واضح کیا گیا ہے کہ اگر ندی نالوں کے قریب تعمیراتی کام کرنا ہوگا تو اس صورت میں ضلع انتظامیہ سے باضابطہ اجازت حاصل کرنے کے علاوہ ندی نالوں کے کناروں سے سو میٹر کا فاصلہ رکھنا ضروری ہے تاکہ ندی نالوں کی خوبصورتی کو ہر صورت میں برقرار رکھا جائے اور ندی نالوں میں کوئی گندگی نہ گرے۔

تاہم حیرانی کی بات ہے کہ ضلع گاندربل کے کئ علاقوں سے بہنے والا نالہ سندھ کچھ سرکاری افسران اور سیاسی لیڈران کا شکار ہو کر گاندربل میں عدالت عالیہ کے احکامات کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ اطلاع کے مطابق ضلع کے وایل سے لے کر ریزن تک کئ افراد سیاسی لیڈران اور کچھ سرکاری افسران کے آشیرواد سے غیر قانونی طریقے سے نالہ سندھ کے کناروں کے بالکل نزدیک تعمیرات کھڈا کر رہے ہیں۔

اس سلسلے میں میڈیا میں خبر آنے کے بعد اگرچہ تحصیلدار کنگن نے چند ہفتے قبل ڈاکٹرس کالونی پرنگ کنگن میں چند ایک تعمیرات کو سیل کردیا تھا، تاہم کچھ دن گزرنے کے بعد یہ سلسلہ پھر سے شروع ہوا ہے۔محکمہ خرگوش کی نیند سو گیا جو کہ تصویروں میں صاف طور پر دکھائی دے رہا ہے کہ کس طرح پہلے غیر قانونی طریقے سے تعمیر کۓ گئے تعمیرات کو سیل کیا گیا ہے۔بعد میں یہی تعمیرات پھر سے کھڈے کۓ گئے ہیں۔جس پر عوامی حلقوں نے حیرانی کا اظہار کیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق ان تعمیرات کو کھڈا کرنے میں ان عوامی نمائندوں کا بھی اہم رول ہے ،جو کہ عوام کے ووٹ سے چن کر پنچ ،سرپنچ ،بی ڈی سی یا ڈی ڈی سی چنے گئے ہیں۔ عوامی حلقوں نے سوال کیا ہے ان تعمیرات کو کس کے آشیرواد سے کھڈا کیا گیا ہے، اس سلسلے میں بڑے پیمانے پر تحقیقات کی جائے اور یہ دیکھا جائے کیوں محکمہ مال اور محکمہ فلڈ اینڈ ارگیشن کنٹرول کے علاوہ سب ڈویژنل مجسٹریٹ کنگن اور تحصیلدار کنگن یا دیگر محکمہ جات کے افسران خاموش تماشائی بن بیٹھے۔ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Village Without Roads شال کوٹ رفیع آباد میں رابطہ سڑک نہ ہونے سے باشندوں کو مشکلات کا سامنا

مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو وہ دن دور نہیں جب نالہ سندھ سکڈ کر رہ جائے گا۔ اور یہ گندی نالی میں تبدیل ہو جائے گا۔ ضلع کے لوگ سوال کر رہے ہیں کہ کیا قانون صرف غریب کےلئے ہے، کیا اثر و رسوخ والے عدالت عالیہ کے احکامات کو ماننے سے انکار کر رہے ہیں۔ انہوں نے عدالت عالیہ کے معزز جج صاحبان سے اپیل کی ہے کہ اس معاملے کو دیکھنے کی سخت ضرورت ہے، تاکہ عدالتی احکامات پر عمل کیا جائے جبکہ ان افسران کے خلاف بھی کارروائی کرنے کی ضرورت ہے ،جو کہ اس غیر قانونی کام کا ساتھ دینے میں ملوث ہیں ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.