ETV Bharat / state

ہسپتال کے باہر بچے کی پیدایش، تحقیقات کا حکم - سمبل سوناواری میں ڈاکٹروں کی لاپرواہی

ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ نے اس معاملے پر ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے سب ضلع مجسٹریٹ سمبل کو تین دنوں کے اندر اس پورے معاملے کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

ہسپتال کے باہر بچے کی پیدایش پر تحقیقات کا حکم
ہسپتال کے باہر بچے کی پیدایش پر تحقیقات کا حکم
author img

By

Published : Jun 24, 2020, 9:42 AM IST

Updated : Jun 24, 2020, 12:24 PM IST

شمالی کشمیر کے سمبل سوناواری میں ڈاکٹروں کی لاپرواہی کی وجہ سے ایک حاملہ خاتون کو ہسپتال کے باہر بچے کو جنم دینا پڑا۔

ہسپتال کے باہر بچے کی پیدایش، تحقیقات کا حکم

ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ نے اس معاملے پر ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے سب ضلع مجسٹریٹ سمبل کو تین دنوں کے اندر اندر اس پورے معاملے کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا ہے-

ہسپتال کے باہر بچے کی پیدایش پر تحقیقات کا حکم
ہسپتال کے باہر بچے کی پیدایش پر تحقیقات کا حکم

اس معاملے پر چیف میڈکل افسر بانڈی پورہ ڈاکٹر بشیر احمد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اس معاملے پر تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کی ہے۔

چیف میڈکل افسر بانڈی پورہ نے کہا کہ انہوں نے متعلقہ بلاک میڈکل افسر کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرے اور اگر واقعی میں محکمہ صحت سے وابستہ عہدیداروں کی جانب سے کوئی غفلت شعاری ہوئی ہے تو وہ ان کے خلاف سخت کارروائی کریں گے ۔

ڈاکٹر بشیر نے کہا ہے کہ بلاک میڈکل افسر حاجن ڈاکٹر اعجاز اس پورے معاملے کی جانچ کریں گے اور اگر کوئی ہیلتھ ورکر اس میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی-

میڈیا رپورٹس کا جائزہ لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ نے فوری طور پر واقعہ کی ابتدائی حقائق طلب کی جس میں بتایا گیا ہے کہ ایک حاملہ خاتون جو درد زہ میں مبتلا تھی صبح ساڑھے دس بجے سی ایچ سی سمبل علاج کے لئے آ گئی تھی۔ ڈیوٹی پر موجود میڈیکل آفیسر نے مریض کو دیکھنے کے بعد انہیں پہلے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کرانے کامشورہ دیا کیونکہ دستیاب میڈیکل ریکارڈ کے مطابق مریض کی جو ڈلیوری کی متوقع تاریخ 27 جولائی 2020 تھی۔

تاہم خاتون کو اس دوران سخت درد زہ پیدا ہوگیا تو کووڈ ٹیسٹ کرانے سے پہلے ہی اس نے اسپتال احاطے میں بچے کو جنم دیا جس کے بعد اسے پھر لیبر روم میں داخل کیا گیا۔

اس واقعے کے بعد اسپتال کے اندر اور باہر موجود تمام افراد کی جانب سے اس واقعے پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا ہوگئے اور انہوں نے اسے ڈاکٹروں کی لاپرواہی قرار دیا۔

اگرچہ اسپتال میں موجود ڈاکٹروں کا ماننا ہے مذکورہ خاتون کی متوقع ڈلیوری کا وقت ابھی باقی تھا اور انہوں نے اسے کورونا وائرس کے پیش نظر جاری گائیڈ لائنز کے مطابق ہی پہلے کووڈ 19 کے ٹیسٹ کرانے کی صلاح دی تاہم اس واقعے کو دیکھ کر پورے علاقے میں اسپتال عملے کے خلاف غم و غصہ دیکھا جارہا ہے اور اسے ان کی جانب سے سے لاپروائی اور غیر ذمہ دارانہ طریقے سے تعبیر کیا جارہا ہے -

آرڈر میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ اس وقت والدہ اور اس کا بچہ مستحکم ہیں اور انہیں سمبل اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ تاہم اسپتال کے باہر مذکورہ حاملہ خاتون نے کیوں بچے کو جنم دیا اور کیا اس میں ڈاکٹروں کی کوئی غفلت شعاری کا عمل دخل ہے اس صورتحال کا پتہ لگانے کے لئے ڈپٹی کمیشن کی جانب سے ایس ڈی ایم سمبل کے ذریعہ تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے جس میں اسے کہا گیا ہے کہ وہ تین دن میں تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔

شمالی کشمیر کے سمبل سوناواری میں ڈاکٹروں کی لاپرواہی کی وجہ سے ایک حاملہ خاتون کو ہسپتال کے باہر بچے کو جنم دینا پڑا۔

ہسپتال کے باہر بچے کی پیدایش، تحقیقات کا حکم

ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ نے اس معاملے پر ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے سب ضلع مجسٹریٹ سمبل کو تین دنوں کے اندر اندر اس پورے معاملے کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا ہے-

ہسپتال کے باہر بچے کی پیدایش پر تحقیقات کا حکم
ہسپتال کے باہر بچے کی پیدایش پر تحقیقات کا حکم

اس معاملے پر چیف میڈکل افسر بانڈی پورہ ڈاکٹر بشیر احمد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اس معاملے پر تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کی ہے۔

چیف میڈکل افسر بانڈی پورہ نے کہا کہ انہوں نے متعلقہ بلاک میڈکل افسر کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرے اور اگر واقعی میں محکمہ صحت سے وابستہ عہدیداروں کی جانب سے کوئی غفلت شعاری ہوئی ہے تو وہ ان کے خلاف سخت کارروائی کریں گے ۔

ڈاکٹر بشیر نے کہا ہے کہ بلاک میڈکل افسر حاجن ڈاکٹر اعجاز اس پورے معاملے کی جانچ کریں گے اور اگر کوئی ہیلتھ ورکر اس میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی-

میڈیا رپورٹس کا جائزہ لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ نے فوری طور پر واقعہ کی ابتدائی حقائق طلب کی جس میں بتایا گیا ہے کہ ایک حاملہ خاتون جو درد زہ میں مبتلا تھی صبح ساڑھے دس بجے سی ایچ سی سمبل علاج کے لئے آ گئی تھی۔ ڈیوٹی پر موجود میڈیکل آفیسر نے مریض کو دیکھنے کے بعد انہیں پہلے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کرانے کامشورہ دیا کیونکہ دستیاب میڈیکل ریکارڈ کے مطابق مریض کی جو ڈلیوری کی متوقع تاریخ 27 جولائی 2020 تھی۔

تاہم خاتون کو اس دوران سخت درد زہ پیدا ہوگیا تو کووڈ ٹیسٹ کرانے سے پہلے ہی اس نے اسپتال احاطے میں بچے کو جنم دیا جس کے بعد اسے پھر لیبر روم میں داخل کیا گیا۔

اس واقعے کے بعد اسپتال کے اندر اور باہر موجود تمام افراد کی جانب سے اس واقعے پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا ہوگئے اور انہوں نے اسے ڈاکٹروں کی لاپرواہی قرار دیا۔

اگرچہ اسپتال میں موجود ڈاکٹروں کا ماننا ہے مذکورہ خاتون کی متوقع ڈلیوری کا وقت ابھی باقی تھا اور انہوں نے اسے کورونا وائرس کے پیش نظر جاری گائیڈ لائنز کے مطابق ہی پہلے کووڈ 19 کے ٹیسٹ کرانے کی صلاح دی تاہم اس واقعے کو دیکھ کر پورے علاقے میں اسپتال عملے کے خلاف غم و غصہ دیکھا جارہا ہے اور اسے ان کی جانب سے سے لاپروائی اور غیر ذمہ دارانہ طریقے سے تعبیر کیا جارہا ہے -

آرڈر میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ اس وقت والدہ اور اس کا بچہ مستحکم ہیں اور انہیں سمبل اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ تاہم اسپتال کے باہر مذکورہ حاملہ خاتون نے کیوں بچے کو جنم دیا اور کیا اس میں ڈاکٹروں کی کوئی غفلت شعاری کا عمل دخل ہے اس صورتحال کا پتہ لگانے کے لئے ڈپٹی کمیشن کی جانب سے ایس ڈی ایم سمبل کے ذریعہ تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے جس میں اسے کہا گیا ہے کہ وہ تین دن میں تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔

Last Updated : Jun 24, 2020, 12:24 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.