شاہد اقبال چودھری نے سرکاری بیان میں کہا کہ ' سرینگر میں کہیں بھی عوامی نقل و حرکت یا سرگرمی کی اجازت نہیں ہوگی۔ سرکاری اہلکاروں کو ہی صرف نقل و حرکت کی اجازت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری حکم نامے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کسی بھی پریشانی کی صورت میں کنٹرول روم سے رابطہ کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سرینگر میں کورونا وائرس کا ایک مثبت معاملہ سامنے آنے کے بعد ضلع انتظامیہ نے 21 طبی ٹیموں کو تشکیل دیا ہے جو کہ گھر گھر جاکر معائنہ کرنے کے علاوہ ڈاٹا جمع کریں گے۔ یہ کارروائی اس علاقے میں شروع کی گئی ہے جہاں متاثرہ شہری رہتا ہے ۔طبی ٹیموں نے 300 میٹر کے دائرے میں گھروں میں رہائش پذیر لوگوں کے بارے میں لازمی جانچ کی۔ ضلع مجسٹریٹ سری نگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے کہا کہ یہ کارروائی عالمی سٹینڈارڈ اوپریٹنگ پروسیچر کے تحت عمل میں لائی گئی ہے تاکہ وائرس کی روک تھام یقینی بن سکے۔
دریں اثنا سرینگر میں کرونا وائرس کے امکانی پھیلاﺅ کی روک تھام کے لئے انتظامیہ میں پورے ضلع میں لوگوں کی نقل وحرکت پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ یہ فیصلہ ایک شہری کی سفری تفصیلات اوراُس کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے پیش نظر لیا گیا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ سرینگر نے کہا کہ پورے ضلع میں احتیاطی طور دفعہ 144 کا نفاذ عمل میں رہے گا۔ انتظامیہ کی ہدایات کے تحت عوامی ٹرانسپورٹ، لوگوں کے پیدل چلنے، کاروباری سرگرمیوں اور اجتماعات پر اگلے احکامات تک پابندیاں عائد رہیں گی۔