سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے اے ایس آئی موہن لال جو سنہ 2019 میں پلوامہ حملے کے دوران اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، پیر کے روز انہیں صدر پولیس میڈل برائے بہادری (پی پی ایم جی) سے نوازا گیا۔
موہن لال کو 14 فروری 2019 کو پلوامہ خودکش حملہ میں کے دوران آئی ای ڈی سے بھری گاڑی کو دیکھنے اور اسے روکنے کے لیے فائرنگ کرنے پر میڈل سے نوازا گیا ہے۔ اس حملے میں 40 سے زائد سی آر پی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔
سی آر پی ایف نے ایک بیان میں پلوامہ میں 14 فروری 2019 کو ہوئے حمے کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔
سی آر پی ایف کے مطابق ' جموں سرینگر قومی شاہراہ کی حفاظت کی ذمہ دارای 110 سی آر پی ایف کو سونپی گئی تھی۔ 14 فروری 2019 کو تقریبا 3:10 بجے جموں سے سری نگر آنے والی سی آر پی ایف گاڑیوں کا قافلہ 110 سی آر پی ایف کے اے او آر میں داخل ہوا۔ 110 بٹالین سی آر پی ایف کے اے ایس آئی موہن لال پلوامہ کے لیتھ پورہ میں بی ایس این ایل ٹاور کے اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔
بیان کے مطابق سی آر پی ایف قافلے کی کچھ گاڑیاں گزرنے کے بعد اس نے ایک سول کار دیکھی جو قافلے کے ساتھ ساتھ چل رہی تھی اور قافلے کی گاڑیوں کے درمیان داخل ہونے کی کوشش کر رہی تھی۔
موہن لال کو کچھ مشکوک محسوس ہوا اور وہ مشکوک گاڑی کو روکنے کے لئے بھاگ نکلے۔ اس نے سگنل کیا اور گاڑی روکنے کے لئے اس کا پیچھا کیا لیکن ڈرائیور نے گارٰ کی رفتار تیز کی، آخر کار کوئی دوسرا آپشن نہ ملنے پر اس نے روکنے کے لئے مشکوک گاڑی پر فائرنگ کی کی لیکن کار قریب ہی چلتی سی آر پی ایف بس میں گھس گئی اور ایک زبردست دھماکہ ہوا۔
گاڑی بھاری بارود سے بھری ہوئی تھی اور اس نے بڑے پیمانے پر اثرات مرتب کیے جس کے نتیجے میں سی آر پی ایف کے 40 سے زائد اہلکار ہلاک ہوگئے۔ دھماکے میں ہلاک ہونے والے 40 اہلکاروں میں 110 سی آر پی ایف کے موہن لال شامل تھے۔