سوشل ڈسٹینسنگ کو برقرار رکھنے کیلئے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منعقدہ اس میٹنگ میں پرنسپل سکریٹری سماجی بہبود شلیندر کمار، سرینگر اور جموں اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں، ایس ایم سی اور جے ایم سی کے کمشنروں اور دیگر کئی افسران نے شرکت کی ۔
جسٹس ماگرے نے تمام افسروں کو ہدایت دی کہ وہ سپریم کورٹ کی ہدایات کی مکمل عمل آوری کو یقینی بنائیں تا کہ جوینائیل ہومز میں قیام پذیر بچوں کو ہر طرح کا تحفظ فراہم کیا جا سکے ۔
میٹنگ میں شرکت کرنے والے افسروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ چلڈرن ہومز کا معائینہ کرنے یا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے صورتحال کا جائیزہ لیں ۔ انہیں بچوں کی راحت رسانی کیلئے ہیلپ ڈیسک قائم کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ۔
سرینگر اور جموں کے میونسپل کمشنروں کو آر ایس پورہ اور ہارون میں قائم ابزرویشن ہومز میں ضروری کیمیکلز کا چھڑکاؤ کرنے کیلئے کہا گیا ۔
جسٹس ماگرے نے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ بچوں کو کووڈ 19 اور صفائی ستھرائی کی اہمیت کے بارے میں جانکاری دیں۔
۔ جسٹس ماگرے نے سرینگر اور جموں کے ڈپٹی کمشنروں کو جوونائیل ہومز کی فہرست تیار کر کے متعلقہ میونسپل کارپوریشنوں کو فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ۔ محکمہ صحت کو ابزرویشن ہومز اور دیگر چلڈرن ہومز میں ڈاکٹروں کی ٹیم بھیجنے کیلئے کہا گیا تا کہ وہ بچوں کا طبی معائینہ کر سکیں ۔
جسٹس ماگرے نے پولیس افسروں کو ہدایت دی کہ وہ بچوں کو اپنے گھر منتقل کرنے کیلئے ضروری اجازت متعلقہ حکام کو دیں اور اس عمل میں اس بات کا خیال رکھیں کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی نہ ہو۔
انہوں نے اس مقصد کیلئے بچوں کو مناسب ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کی بھی ہدایت دی ۔ جسٹس ماگرے نے میٹنگ میں شامل ہونے والے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ اطفال گھروں میں کونسلنگ کرائیں اور کسی بھی طرح کے نفسیاتی دباو¿ کو بچوں پر حاوی نہ ہونے دیں۔
انہوں نے موجودہ صورتحال کے دوران ان تمام احکامات پر عمل آوری کیلئے ممکنہ اخراجات کا بھی جائیزہ لیا اور بچوں کو مناسب غذا ، پینے کا پانی ، صاف ستھرے کپڑے ، معیاری ماسک ، صابن اور دیگر ضروری ساز و سامان فراہم کرنے کی بھی ہدایت دی ۔ اس موقعہ پر فیصلہ لیا گیا کہ سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل آوری کا جائیزہ لینے کیلئے 15 اپریل 2020 کو اگلی میٹنگ منعقد ہو گی ۔