سرینگر کی جامع مسجد میں صرف دو صف تھیں جبکہ لال چوک میں واقع مسجد میں بھی نماز اور خطبے کے وقفے کو کم کیا گیا تھا۔ مساجد کی انتظامیہ کے مطابق یہ فیصلہ کورونا وائرس سے وادی میں بڑھتے خدشات کے پيش نظر لیا گیا تھا۔
واضح رہے کی گزشتہ روز جمعیت اہل حدیث جموں و کشمیر اور وادی کے بیشتر علماؤں نے جمعہ نماز کے وقفے کو کم کرنے کی عوام سے گزارش کی تھی۔
وہیں سرینگر میں کورونا وائرس کا ایک مثبت معاملہ سامنے آنے کے بعد ضلع انتظامیہ نے 21 طبی ٹیموں کو تشکیل دیا ہے جو کہ گھر گھر جاکر معائنہ کرنے کے علاوہ ڈاٹا جمع کریں گے۔ یہ کارروائی اس علاقے میں شروع کی گئی ہے جہاں متاثرہ شہری رہتا ہے ۔طبی ٹیموں نے 300 میٹر کے دائرے میں گھروں میں رہائش پذیر لوگوں کے بارے میں لازمی جانچ کی۔ ضلع مجسٹریٹ سری نگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے کہا کہ یہ کارروائی عالمی سٹینڈارڈ اوپریٹنگ پروسیچر کے تحت عمل میں لائی گئی ہے تاکہ وائرس کی روک تھام یقینی بن سکے۔