اس آڈیو میں مریض نے الزام لگایا ہے کہ آج تک ان کے پاس کوئی بھی ڈاکٹر دیکھنے کیلئے نہیں آیا ہے اور نہ ہی ہسپتال میں کورونا مریضوں کے لیے کوئی ادویات موجود ہیں جس کے نتیجے میں ان کے مرض میں شدت آنے کا خدشہ ہے۔ ہسپتال انتظامیہ انہیں کسی طرح کی سہولیات میسر نہیں کر رہی ہے اور ہسپتال میں انہیں دیگر سہولیات کے حوالے سے بھی زبردست مشکلات کا سامنا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب ڈپٹی کمشنر گاندربل سے اس سلسلے میں بات کی تو انہوں نے ان الزمات کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ اس آڈیو کی تصدیق کرنا لازمی نہیں ہے کیونکہ جو آڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے اس کا ابھی پتہ ہی نہیں ہے کہ وہ ہسپتال کے اندر زیر علاج مریض کا ہے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا مریضوں کیلئے ضلع ہسپتال میں مناسب انتظام ہے اور ان کیلئے ہر ایک سہولیات بہم رکھی گئی ہے۔'
اس سلسلے میں جب ای ٹی بھارت کے نمائندے نے ہسپتال میں داخل کرائیں گئے مریضوں سے فون پر بات کی تو انہوں نے کہا کہ ' گزشتہ روز جب یہ آڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو اس کے بعد انتظامیہ متحرک ہوئی اور اس کے بعد چند چیزیں ہمیں فراہم کی گئی ورنہ آج تک ہمیں کوئی پوچھتا ہی نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ' اس کے بعد ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں یہ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ ہمیں کھانے کیلئے گوشت فراہم کیا جاتا ہے لیکن یہ حقیقت سے کوسوں دور ہیں جبکہ اس وقت ہم لوگوں نے شام کا ناشتہ کیا تھا اور ایسا لگتا ہے کہ حقیقت کو چپھانے کیلئے ایک گہری سازش تھی ۔'
قابل ذکر ہے ایک جانب انتظامیہ بڑے بڑے دعویٰ کرتی ہیں کہ کورونا سے متاثر افراد کو ہر ایک سہولیات بہم رکھی جائے گی لیکن زمینی سطح پر تمام دعویٰ سراسر غلط ہے۔