اس طرح جموں و کشمیر میں مثبت معاملات کی کل تعداد 70 تک پہنچ گئی ہے۔
انتظامیہ کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ 'نوول کورونا وائرس کے 70 مثبت معاملات میں سے 65 سرگرم معاملات ہیں، تین مریض صحتیاب ہوئے ہیں اور دو کی موت واقع ہوئی ہے۔ مثبت معاملات میں سے 53 کا تعلق کشمیر اور17 کا تعلق جموں خطے سے ہے۔
بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ کشمیر میں کووڈ۔19 کا جو پہلا معاملہ سامنے آیا تھا، وہ مریضہ مکمل طور پر صحتیاب ہوئی ہے اور اُن کو ہسپتال سے رخصت کیا گیا ہے۔ اب تک 17,677 ایسے اَفراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفری پس منظر ہے یا جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں ۔ ان میں سے 10694 اَفراد کو ہوم کورنٹائن میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے کورنٹائن مراکز بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 622 اَفراد کو ہسپتال کورنٹائن میں رکھا گیا ہے۔ 65 کو ہسپتال آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ 4109 اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔
اسی طرح بلیٹن کے مطابق 2187اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔بلیٹن میں مزید بتایا گیا ہے کہ اب تک 1084نمونے جانچ کے لئے بھیجے گئے ہیں جن میں سے 1010 نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے،70مثبت رپورٹ میں پائے گئے ہیں اور 04کی روپورٹیں 02اپریل 2020 ءتک آنا باقی ہے ۔دریں اثنا لوگ کسی بھی ایمرجنسی کے دوران چوبیس گھنٹے کام کرنے والی مفت ایمبولنس خدمات سے اپنی دہلیز پر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔اس ایمبولنس خدمت کا ٹول فری نمبر ہے 108 ۔ حاملہ خواتین اور بیمار بچے ٹول فری نمبر 102 پر کال کر کے مفت ایمبونس خدمات سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔
لوگ عام قومی سطح کے ٹول فری ہیلپ لائن نمبر 1075 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ 0191-2549676 ( جموں کشمیر کیلئے ) ،,0191-2674444,0191-2674115 0191-2520982 ( صوبہ جموں ) ، 0194-2440283 اور 0194-2430581 ( صوبہ کشمیر ) کیلئے قائم کئے گئے ہیں اور لوگ نوول کوروائرس سے متعلق جانکاری ان نمبرات پر حاصل کرسکتے ہیں۔ ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ پُر امن رہے اور گبھرائیں نہیں کیوں کہ جموںوکشمیر میں کووڈ ۔19 کو روکنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس عمل کی اعلیٰ سطح پر نگرانی کی جارہی ہے۔
انتظامیہ نے رابطے والے افراد کو ڈھونڈنے اور ٹیسٹنگ میں تیزی لانے کے لئے ایک بڑی مہم شروع کی ہے اور اس وجہ مثبت سے معاملات کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گھروں میں ہی رہیں اور سماجی دوری کو برقرار رکھیں۔ اُن سے مزید کہا گیا ہے کہ وہ سفری تفاصیل یا مثبت معاملے کے ساتھ رابطے کو رضاکارانہ طور پر رِپورٹ کریں۔
عوام کو صلاح دی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری طور ہسپتالوں کا دورہ نہ کریں اور بخار، کھانسی یا سانس لینے میں مشکل آنے کی صورت میں ہی طبی صلاح لیں ۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے ہیلپ لائین نمبرات پر صلاح و مشورہ کے لئے رابطہ قائم کریں۔ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ذاتی صفائی ستھرائی پر دھیان دیں ، پانی اور صابن سے بار بار ہاتھ دھوئیں اور چھینکتے یا کھانستے وقت اپنا منھ ڈھانپ لیں۔
لوگوں سے کہا کیا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کی جانے والی ایڈوائزری پر سختی سے عمل کریں۔ لوگوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ انتظامیہ کی جانب سے فراہم کی جانے والی جانکاری پر ہی بھروسہ کریں۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ نہ افواہیں پھیلائیں اور نہ اُن پر کان دھریں۔
: