کشمیر کے صوبائی کمشنر پی کے پولے اور سرینگر کے ضلعی مجسٹریٹ شاہد چودھری کے دفاتر کے باہر ہر روز ضرورت مند لوگوں کی لمبی قطاریں نظر آرہی تھی لیکن بدھ کو ان اعلی عہدیداروں نے پولیس کو احکامات جاری کئے تھے کہ لوگوں کو ان دفاتر میں جانے سے روکے-کورونا وائرس: ضروری مندوں کی رسائی ڈی سی آفس تک محدود
اس ضمن میں پولیس نے ان دفتروں کی جانب جانے والے راستے سیل کئے تھے اور لوگوں کو آگے جانے سے منع کر رہے تھے-
لوگوں کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران انکو کئ مسائل درپیش ہیں جن کا ازالہ کرنے کیلئے وہ ضلعی مجسٹریٹ یا صوبائی کمشنر کے دفاتر آنے پر مجبور ہو رہے ہیں-
اگرچہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کی ضروری خدمات انکے گھروں تک پہنچاتی جا رہی ہے لیکن لوگ ان دعووں پر سوال اٹھا رہے ہیں-
سرینگر کے مجسٹریٹ شاہد چودھری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے لوگوں کو انکے دفتر آنے سے منع نہیں کیا ہے-
انکا کہنا تھا کہ دراصل گزشتہ چند دنوں سے شہر میں افوا پھیلایی جارہی تھی خواتین کو ڈی سی آفس میں ریلیف دیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی بھیڑ دفتر کے باہر جمع ہوتی تھی جس سے کوویڈ 19 کی صورتحال میں مزید خطرہ لاحق تھا، جس کے بعد پولیس کو تعینات کرنا پڑا تاکہ لوگ ضوابط کا خیال رکھے-
انکا کہنا تھا کہ بدھ کو انہوں نے دوپہر تک 200 لوگوں کی شکایتیں سنی جن کا ازالہ کیا جا رہا ہے-
کورونا وائرس: ضروری مندوں کی رسائی ڈی سی آفس تک محدود