جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں پہلی برفباری نے ضلع انتظامیہ کی آفات سماوی سے نپٹنے کے دعوؤں کی پول کھول دی ہے۔ جموں سرینگر قومی شاہراہ پچھلے چار دنوں سے مسلسل بند رہنے کی وجہ سے سینکڑوں مسافر درماندہ ہیں۔ اس کے علاوہ تین ایمبولینس جو وادی کی طرف تین لاشیں کو لے جارہی تھی، نے مجبوراً ضلع ہسپتال رامبن کے مردہ گھر میں لاشوں کو منتقل کیا ہے۔
برفباری کی وجہ سے رامبن بانہال سیکٹر میں مٹی کے تودے اور پتھروں کے کھسکنے سے شاہراہ چوتھے دن بھی بند رہی جبکہ ضلع کے تمام رابطہ سڑکیں بند ہیں جس کی وجہ دور دراز دیہات میں بسنے والے لوگ بنیادی سہولیات جیسے بجلی، پانی اور راشن سے محروم ہوچکی ہیں۔
درماندہ مسافروں نے الزام لگایا کہ 'ضلع انتظامیہ کی طرف سے مسافروں کے لیے کوئی انتظام نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ برف باری اور بارش میں گاڑیوں میں ہی رات گزارنے پر مجبور ہے۔
ادھر ہوٹل اور ڈھابہ مالکان مسافروں کو دو دو ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں لیکن انتظامیہ کا کوئی اہلکار نظر نہیں آتا۔
سینیئر کانگریس لیڈر ارن سنگھ راجو نے انتظامیہ سے شاہراہ کو بحال کرنے کے علاوہ ضلع کے تمام تحصیلوں کا سڑک رابطہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔