مرکزی حکومت کے ذریعہ پاس کرائے گئے تین زرعی قوانین کے خلاف جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں آج انڈین نیشنل کانگریس کے کارکنان نے پارٹی دفتر کے باہر شہیدی چوک پر حکومت کے خلاف احتجاج کیا ۔
اس دوران کانگریس کارکنان نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے کسانوں کو پولیس گرفتار کر رہی ہے۔ ان کے مطالبات کو لے کر حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کسانوں کے حق کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ آج کسان کی محنت کی وجہ سے ہی ملک کے تمام لوگوں کو اناج مل رہا ہے لیکن مرکزی حکومت زرعی قوانین میں تبدیلی لاکر کسانوں کے لئے مشکلات پیدا کردی ہے۔
کانگریس کے رہنما رمن بلا نے کہا کہ مرکز کو چاہیے کہ وہ جلد از جلد زرعی قوانین کو واپس لے تاکہ کسانوں کو اپنا حق حاصل ہوسکے۔
یہ بھی پڑھیں:
کسانوں نے حکومت ہند کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا: محبوبہ مفتی
واضح رہے کہ زرعی قوانین 2020 کی مخالفت پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کے علاوہ اترپردیش میں بھی ہورہی ہے۔ بھارتی کسان یونین کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے اب پورے ملک میں شروع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
بھارت کسان یونین نے 8 دسمبر کو بھارت بند کا اعلان کیا ہے۔