پلوامہ:وادی کشمیر میں جہاں لڑکیاں دنیاوی تعلیم میں لڑکوں سے کافی آگے نکل چکی ہیں۔ وہی اب لڑکیاں دینی تعلیم میں بھی جوش و خروش کے ساتھ حصہ لے رہیں ہیں۔وادی کشمیر کے مختلف اضلاع میں اس کی مثالیں دیکھنے کو مل رہیں ہیں۔لڑکیاں قران کو اپنے سینوں میں محفوظ کر رہی ہے وہی کچھ لڑکیاں قران کو تحریر کرنے میں بھی دلچسپی دکھا رہی ہے۔
اس ضمن میں ضلع پلوامہ کے لاجورہ علاقے سے تعلق رکھنے والی دسویں جماعت کی طالب علم قاصرہ فیاض نے 71 دنوں میں قرآن مجید ہاتھ سے تحریر کیا ہے۔ جس کو لے کر ان کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ محلے کے باشندوں نے خوشی کا اظہار کیا۔پاس پڑوس کے لوگ قاصرہ کی اس کامیابی پر مبارکباد دینے کے لئے ان کے گھر پہنچ رہی ہے۔
اس سے قبل بھی کچھ نوجوان لڑکیوں نے اس طرح کا کارنا مہ انجام دیا ہے۔ اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وادی کشمیر کی لڑکیاں دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔اس موقع پر قاصرہ فیاض نے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں کافی خوش ہوں کہ اللہ تعالی نے میرا انتخاب کیا۔ میں نے 71 دنوں میں قران پاک ہاتھوں سے تحریر کیا۔
انہوں نے استاد اور والدین کے بھرپور تعاون کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو قرآن کے ساتھ لگاؤ لگانا چاہیے تبھی وہ معاشرے میں پھیلی برائیوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم ایک بچے کے لیے بہت ضروری ہے تبھی اس کی دنیا اور آخرت سنور سکتی ہے۔
اس سلسلے میں قاصرہ فیاض کے استاد مولانا مبشر احمد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت معاشرے میں طرح طرح کی برایاں پھیلی ہوئی ہیں جن سے انسان کو بچنے کی ضرورت ہے۔ان سے بچنے کے لیے قرآن سے بڑھ کر کوئی کتاب نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اونتی پورہ میں ایم این سی کی جانب سے روزگار میلے کا اہتمام
انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو دینی تعلیم دینے کے لیے ان کو درس گاہ میں بھیجے تاکہ وہ دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی حاصل کر کے اپنی دنیا اور آخرت سنوارنے کی کوشش کریں۔