پلوامہ: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے پلوامہ کے سب ضلع ترال میں واقع ژن پارڈن کی بستی کے باشندے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ انہیں بڑی بریشانیوں کا سامنا کرناپڑ رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بجلی کے ترسیلی نظام اور بجلی ٹرانسفارمروں کے ناقص انتطامات سے ان کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
بستی کے لوگوں کو آج بھی بہتر برقی رو کا انتظار ہے جبکہ مزکورہ بستی میں بار بار کے مطالبات کے باجود بجلی ٹرانسفارمر فراہم نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے مقامی آبادی کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔گاﺅں میں رہائش پزیر لوگوں نے بتایا کہ گوجر بستی میں بجلی کی تاریں انتہائی بوسیدہ یوچکی ہیں اورکھمبوں کے بجائے تار درختوں کے ساتھ لٹکی ہوئی ہے۔اس کی وجہ سے جہاں ان کے گھروں میں بجلی کی روشنی براے نام ہے جبکہ اس بوسیدہ نظام کی وجہ سے کسی بھی وقت حادثہ ہو نے کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔
انہوں نے بتایاکہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ اس بستی کے لئے پی آر آئی فنڈس میں ایک بجلی ٹرانسفارمر بھی منظور ہوا ہے تاہم حیرت انگیز طور پر یہ ٹارنسفارمر اس گوجر بستی کے بجائے یہاں سے5کلو میٹر دور قریب نصب کیا گیا ہے ۔لوگوں نے بتایا ترال کی ہر گوجر بستی میں بجلی پانی نریگا کے تحت کام بہتر انداز میں ہو رہا ہے لیکن ہمیں نہ جانے کیوں نظر انداز کیا گیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:اننت ناگ میں ٹریفک سگنل لائٹس کئی سال سے ناکارہ، انتظامیہ پر سوال
ان کا کہنا یے جی کئی سال سے اس اہم مشکلات سے دو دوچار ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے انہوں نے اس حوالے سے ایل جی انتظامیہ ،ڈپٹی کمشنر پلوامہ اور اے ڈی سی ترال اورپی ڈی ڈی محکمے سے مداخلت کی اپیل کی ہے ۔