ادھر محکمہ موسمیات نے وادی میں 7 جنوری تک موسم خراب ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔
وادی میں جاری سردیوں کے پیش نظر طبی ماہرین نے لوگوں خاص کر بچوں اور ضعیف العمر افراد کو صبح اور شام کے وقت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی صلاح دی ہے۔
محکمہ موسمیات کے ترجمان نے بتایا کہ وادی میں مطلع صاف رہنے کی وجہ سے کم سے کم درجہ حرارت میں مزید کمی واقع ہوئی۔ سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ رات کے کم سے کم درجہ حرارت سے منفی 1.2 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔
وادی میں بدھ کے روز محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے برعکس موسم خشک رہا تاہم سردی کی شدت میں گزشتہ رات کے نسبت قدرے تیزی تھی جس کی وجہ سے جھیل ڈل سمیت آبی ذخائر کے علاوہ نل اور پانی کی ٹینکیاں مسلسل صبح کے وقت منجمد پائی گئی۔
وادی میں پانی کے ذخائر جم جانے سے لوگوں کو پانی کی قلت سے دوچار ہونا پڑا اور صبح کے وقت وضو کے لئے بھی پانی میسر نہیں تھا۔ بعض جگہوں پر لوگوں نے صبح کے وقت سڑکوں پر کوڑا کرکٹ جمع کرکے آگ جلائی تھی اور اسی کے گرد جمع ہوکر گرمی کررہے تھے۔ سردی کے باعث بازاروں میں صبح کے وقت دکانیں بھی کافی دیر سے کھل جاتی ہیں اور ٹرانسپورٹ بھی دیر سے ہی سڑکوں پر نمودار ہوجاتا ہے۔
وادی کے مشہور سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 11.0 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 6.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
لداخ کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 13.7 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 17.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
وادی کے سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.3 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں منفی 6.5 سینٹی گریڈ اور کوکرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
وادی میں چلہ کلان کے دوران فی الوقت موسم خشک ہی ہے تاہم سردی کی شدت برابر جاری ہے اور ریکارڈ توڑ منفی درجہ حرارت ریکارڈ کیا جاتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امسال موسم سرما نے روز اول سے ہی اپنی طاقت کا بھر پور مظاہرہ کیا اور ماہ نومبر کے پہلے ہی ہفتے میں بھاری برف باری ہوئی جس سے کسانوں بالخصوص میوہ باغ مالکوں کو بے تحاشا نقصان سے دوچار ہونا پڑا۔