سرینگر میں قائم 15ویں کور یا چنار کور کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو نے پیر کو بھارت اور پاکستان کے مابین جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے میں سرحدی علاقوں میں امن لانے کی 'بے پناہ' صلاحیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'سیز فائر برقرار رکھنے کا فیصلہ ایک مثبت قدم ہے اور اس سے سرحدی علاقوں میں امن و سکون ہوگا۔ کپواڑہ اور اڑی میں جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ہمارے یہاں متعدد شہری ہلاکتیں ہوئیں۔ اس فیصلے سے ہمیں دراندازی کی روک تھام میں مدد ملے گی۔
راجو نے کہا 'مجھے لگتا ہے کہ وادی میں صورتحال بالکل معمول کے مطابق ہے۔ مجھے یہ کہنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہوتی کہ تشدد کے تمام پیرامیٹرز، چاہے پتھراؤ، احتجاج یا بندش کے معاملے ہو، ہر چیز میں کمی آئی ہے۔'
عسکریت پسندی میں مقامی نوجوانوں کی بھرتی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا 'فوج، سول انتظامیہ اور پولیس کے تال میل سے ہم زیادہ سے زیادہ اعتماد قائم کرنے اور عوام سے رابطہ قائم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ اس سے حالات مزید بہتر ہو جائیگے۔ سیکیورٹی فورسز، منتخب نمائندوں، نچلی سطح کے نمائندوں اور خود عوام کو خطے میں امن کو یقینی بنانے کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کہ 4 جی انٹرنیٹ رابطے کی بحالی کے بعد لوگوں کو عسکریت پسندی کی جانب راغب کرنے کے لئے سوشل میڈیا کے استعمال کی کوششوں میں کوئی بڑا اضافہ نہیں ہوا ہے۔
واضح رہے جمعرات کو بھارت اور پاکستان نے مشترکہ بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان 25 فروری سے ایل او سی پر جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا۔