ETV Bharat / state

'قیمتوں میں اعتدال رکھنے کے لئے اقدامات جاری'

وادی کشمیر میں مسلسل لاک ڈاؤن کا ناجائز فائدہ اٹھا کر دکانداروں نے اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں از خود اضافہ کر کے عام لوگوں کو دو دو ہاتھوں لوٹنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

' قیمتوں میں اعتدال رکھنے کے لئے اٹھائے جارہے ہیں اقدامات '
' قیمتوں میں اعتدال رکھنے کے لئے اٹھائے جارہے ہیں اقدامات '
author img

By

Published : May 4, 2020, 8:59 PM IST


رمضان المبارک کے ان متبرک ایام کے دوران سبزی، پھل اور گوشت کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ کیا گیا یے کہ لوگوں خاص کر غریب عوام کے لیے یہ سب چیزین خریدنا مشکل ہوتی چلی جارہی ہے۔ اگچہ لوگ افطاری کے وقت مختلف قسم کے پھل زیادہ استعمال میں لاتے ہیں لیکن صبح اور شام کے وقت ریڈی والوں کے ساتھ ساتھ دوکاندار بھی پر اپنی من مانی قیمتوں سے گاہکوں کو دو دو ہاتھوں لوٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھ رہے ہیں۔ جبکہ بغیر کسی ریٹ لسٹ کے منہ مانگی قیمتیں وصولتے رہتے ہیں ۔

قیمتوں میں اعتدال رکھنے کے لئے اٹھائے جارہے ہیں اقدامات
ادھر جموں و کشمیر خاص کر وادی کشمیر میں لوگ رمضان المبارک کے ان متبرک ایام کے دوران گوشت کا زیادہ استعمال کرتے ہیں جبکہ زوق و شوق سے روزہ رکھنے کے دوران گوشت سے مختلف اقسام کے پکوان تیار کرتے ہیں ۔لیکن کروناوائرس کی وجہ جاری لاکڈاون کے دوران ملک بھر میں بھیڑ بکریوں کی منڈیاں بند پڑی ہے۔ جس کے باعث وادی کشمیر میں گوشت نہیں پہنچ پارہا ہے اور لگ بھگ ایک ماہ سے سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں بھی قصابوں کی دکانیں بند پڑی ہیں ۔اس بیچ اگر کسی کسی قصاب کے پاس ایک ماہ پہلے منگوائے گئے یا مقامی طور خریدے گئے بھیڑ موجود ہیں تو وہ اپنے گھر کے اندر ہی اپنی من مانی قیمت میں فروخت کرتا ہے۔صورتحال اور مال کی عدم دستیابی کی وجہ بتاتے ہوئے قصاب مقررہ نرخوں سے کہیں زیادہ قیمت گاہکوں سے وصولتے ہیں جو ہر ایک خریدنے کی سکت نہیں رکھتا ہے ۔وادی کشمیر میں گوشت 6سے 9سو روپے تک بھی فروخت کیا گیا وہیں اب قصابوں نے ازخود ہی گوشت کی قیمت 600فی کلو مقرر کیا ہے۔


وادی کشمیر میں جاری گراں فروشی کے تعلق سے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نےامور صارفین و عوامی تقسیم کاری کے ڈائریکٹر بشیر احمد خان سے بات کی تو انہوں نے خلاف ورزی کرنے والوں سے لاکھوں روپے جرمانہ عائد کرنے کے دعوے کے ساتھ کہا کہ محکمہ کی ترتیب دی گئی مختلف ٹیمیں صبح و شام شہر سرینگر سمیت دیگر ملحقہ علاقوں کےبازاروں کا دورہ کرتی رہتی ہے تاکہ گراں فروشی اور کالا بازاری پر روک لگائی جائے ۔ وہیں انہوں نےکہا کہ معائنہ کے دوران مقرر قیمتوں سے زیادہ وصولنے والے افراد کے خلاف قانون کے تحت کاروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں اگرچہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری محکمے کے ڈائریکٹر نے اعتراف کیا کہ ہر گلی کوچی اور نکڑ کی دوکان تک محکمہ کے اہلکاروں کا پہچنا ممکن نہیں ہے تاہم ای ٹی وی بھارت کی جانب سے نوٹس میں لائے گئے مزکورہ علاقوں کے بازاروں کی چکینگ کے لیے محکمہ کی جانب سے ٹیمیں بہت جلدروانہ کیجائے گئ۔تاکہ لوگوں کو راحت پہنچائی جائے۔

بات چیت کے دوران بشیر احمد خان نے مزید کہا کہ ریڈ اور بفرزون قرار دئیے گئے علاقوں کے لوگوں کے لیے محکمہ نے دو ماہ پہلے ہی راشن فراہم کیا ہے اور اب مزید آنے والے دو ماہ کے لیے مزکورہ علاقوں میں راشن اور دالیں مفت پہنچائی جارہی ہے۔









رمضان المبارک کے ان متبرک ایام کے دوران سبزی، پھل اور گوشت کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ کیا گیا یے کہ لوگوں خاص کر غریب عوام کے لیے یہ سب چیزین خریدنا مشکل ہوتی چلی جارہی ہے۔ اگچہ لوگ افطاری کے وقت مختلف قسم کے پھل زیادہ استعمال میں لاتے ہیں لیکن صبح اور شام کے وقت ریڈی والوں کے ساتھ ساتھ دوکاندار بھی پر اپنی من مانی قیمتوں سے گاہکوں کو دو دو ہاتھوں لوٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھ رہے ہیں۔ جبکہ بغیر کسی ریٹ لسٹ کے منہ مانگی قیمتیں وصولتے رہتے ہیں ۔

قیمتوں میں اعتدال رکھنے کے لئے اٹھائے جارہے ہیں اقدامات
ادھر جموں و کشمیر خاص کر وادی کشمیر میں لوگ رمضان المبارک کے ان متبرک ایام کے دوران گوشت کا زیادہ استعمال کرتے ہیں جبکہ زوق و شوق سے روزہ رکھنے کے دوران گوشت سے مختلف اقسام کے پکوان تیار کرتے ہیں ۔لیکن کروناوائرس کی وجہ جاری لاکڈاون کے دوران ملک بھر میں بھیڑ بکریوں کی منڈیاں بند پڑی ہے۔ جس کے باعث وادی کشمیر میں گوشت نہیں پہنچ پارہا ہے اور لگ بھگ ایک ماہ سے سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں بھی قصابوں کی دکانیں بند پڑی ہیں ۔اس بیچ اگر کسی کسی قصاب کے پاس ایک ماہ پہلے منگوائے گئے یا مقامی طور خریدے گئے بھیڑ موجود ہیں تو وہ اپنے گھر کے اندر ہی اپنی من مانی قیمت میں فروخت کرتا ہے۔صورتحال اور مال کی عدم دستیابی کی وجہ بتاتے ہوئے قصاب مقررہ نرخوں سے کہیں زیادہ قیمت گاہکوں سے وصولتے ہیں جو ہر ایک خریدنے کی سکت نہیں رکھتا ہے ۔وادی کشمیر میں گوشت 6سے 9سو روپے تک بھی فروخت کیا گیا وہیں اب قصابوں نے ازخود ہی گوشت کی قیمت 600فی کلو مقرر کیا ہے۔


وادی کشمیر میں جاری گراں فروشی کے تعلق سے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نےامور صارفین و عوامی تقسیم کاری کے ڈائریکٹر بشیر احمد خان سے بات کی تو انہوں نے خلاف ورزی کرنے والوں سے لاکھوں روپے جرمانہ عائد کرنے کے دعوے کے ساتھ کہا کہ محکمہ کی ترتیب دی گئی مختلف ٹیمیں صبح و شام شہر سرینگر سمیت دیگر ملحقہ علاقوں کےبازاروں کا دورہ کرتی رہتی ہے تاکہ گراں فروشی اور کالا بازاری پر روک لگائی جائے ۔ وہیں انہوں نےکہا کہ معائنہ کے دوران مقرر قیمتوں سے زیادہ وصولنے والے افراد کے خلاف قانون کے تحت کاروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں اگرچہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری محکمے کے ڈائریکٹر نے اعتراف کیا کہ ہر گلی کوچی اور نکڑ کی دوکان تک محکمہ کے اہلکاروں کا پہچنا ممکن نہیں ہے تاہم ای ٹی وی بھارت کی جانب سے نوٹس میں لائے گئے مزکورہ علاقوں کے بازاروں کی چکینگ کے لیے محکمہ کی جانب سے ٹیمیں بہت جلدروانہ کیجائے گئ۔تاکہ لوگوں کو راحت پہنچائی جائے۔

بات چیت کے دوران بشیر احمد خان نے مزید کہا کہ ریڈ اور بفرزون قرار دئیے گئے علاقوں کے لوگوں کے لیے محکمہ نے دو ماہ پہلے ہی راشن فراہم کیا ہے اور اب مزید آنے والے دو ماہ کے لیے مزکورہ علاقوں میں راشن اور دالیں مفت پہنچائی جارہی ہے۔








For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.