کینڈل مارچ میں مختلف طبقوں سے وابسطہ افراد نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ بتادیں کہ جموں کے گوجر علاقے کا ایک طالب علم ریاست اتراکھنڈ میں زیر تعلیم تھا تاہم چند روز قبل اتراکھنڈ پولیس کے مطابق اس کی موت ریاست کی دارلحکومت دہرادون میں پانی میں ڈوبنے کے سبب ہوگئی۔ اس کی موت لواحقین کافی مغموم ہیں۔
کینڈل مارچ میں موجود لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ خالد حسین نامی طالب علم اتراکھنڈ میں زیر تعلیم تھا اور چند روز قبل اتراکھنڈ پولیس نے ان کے لواحقین کو فون پر بتایا کہ خالد کی موت پانی میں ڈوبنے سے ہوئی ہے۔ اس خبر سے لواحقین غم میں ڈوب گئے۔
لوگوں کا کہنا ہیں کہ خالد ایک نہایت شریف لڑکا تھا اور وہ کھبی بھی ندی میں نہانے نہیں جاتا تھا تو پانی میں وہ کیسے ڈوب سکتا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ خالد کے موت کی تحقیقات کریں۔ اور اس کی موت کی سچائی سامنے لائیں۔