ETV Bharat / state

کروناووائرس سے اقتصادی حالت ہورہی ہے ابتر

author img

By

Published : May 7, 2020, 6:13 PM IST

وادی کشمیر گزشتہ تین دہائیوں سے کشیدہ اور پر تناؤ دور سے گزرہی ہے ۔وہیں اس دوران یہاں دیگر شعبہ جات علاوہ کاروباری شعبہ کو بھی ناقابل تلافی نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ لیکن کروناوائرس کی وجہ سے جو حالت آج کاروباری اور تجارتی حلقوں کی ہوئی ہے اس کا اندازہ بھی نہیں کیا جاسکتا ہے۔

کروناووائرس سے اقتصادی حالت ہورہی ہے ابتر
کروناووائرس سے اقتصادی حالت ہورہی ہے ابتر

یہاں پر آشوب اور نامساعد حالات کے دوران بھی کئی اہم چیزوں کی خریداری ہوتی تھی جس میں ادویات سر فہرست یے۔لیکن آج کی تاریخ میں وہ دوکانیں اور کمپنیاں بھی تالہ بند ہیں۔ کیونکہ اکثر ہسپتالوں میں او پی ڈی احتیاط کے طور بند کر دی گئی ہیں۔جبکہ یہاں کے بیشتر طبی مراکز قرنطینہ میں تبدیل کئے گئے ہیں ۔اسی طرح اخبارات اور دیگر ضروری چیزوں کا کاروباری بھی ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے۔
کروناووائرس سے اقتصادی حالت ہورہی ہے ابتر


کووڈ19 کے باعث جس طرح کی صورتحال اس وقت پوری دنیا میں دیکھی جاری ہے۔ایسی صورتحال کبھی بھی پیدا نہیں ہوئی ہے ۔

تاریخ کی ورق گردانی سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اگچہ وبائی بیماریاں پھوٹ پڑنے کا سلسلہ روز اول سے ہی جاری ہے ۔لیکن قحط سالی،سیلاب اور وبا جیسی صورتحال دنیا کے مخصوص خطوں میں رونما ہوتی تھی۔یہ پہلا واقعہ ہے جب کورونا وائرس کی وبائی بیماری چین کے ووہان شہر سے ہوکر دنیا کے بیشتر ممالک میں بڑی تیزی سے پھیل گئی۔


ملک بھر میں عالمی وبا کورونا وائرس سے جہاں لوگوں میں اضطراب طاری ہے وہیں ملکی سطح پر اقتصادی حالت بھی ٹھیک نہیں یے۔ کیونکہ لاکڈاون سے تمام کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔ درآمدگی اور برآمدگی کا سلسلہ بھی محدود ہوا یے ۔

تیسرے مرحلے کے لاک ڈوان میں اگچہ مرکزی سرکاری نے کچھ دوکانوں اور کاروباری سرگرمیوں کو شروع کرنے کی اجازت دی ہے۔

لیکن وادی کشمیر میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافے کے باعث تمام بازار بند ہیں جبکہ بیشتر کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں مکمل طور ٹھپ ہوکر رہ گئیں ہیں ۔جس کا براہ راست اثر نہ صرف مالکان پر پڑا رہا بلکہ ان ملازموں اور اہلکاروں کے کنبوں پربھی اس کا واضح اثر دیکھنے کو مل رہا ہے جو کاروباری شعبہ سے وابستہ ہیں۔

بہرحال تاجروں اور دیگر کاروباری لوگوں کومالی نقصان سے بچانے کے لیے حکومت کو ایک ایسی باز آبادی پولیس مرتب کرنے چائیے تاکہ لاک ڈاون کے اختتام کے بعد تاجر لوگ اپنا معمول کا کاروبار بہ آسانی اور بنا کسی مشکل سے شروع کر سکیں۔

یہاں پر آشوب اور نامساعد حالات کے دوران بھی کئی اہم چیزوں کی خریداری ہوتی تھی جس میں ادویات سر فہرست یے۔لیکن آج کی تاریخ میں وہ دوکانیں اور کمپنیاں بھی تالہ بند ہیں۔ کیونکہ اکثر ہسپتالوں میں او پی ڈی احتیاط کے طور بند کر دی گئی ہیں۔جبکہ یہاں کے بیشتر طبی مراکز قرنطینہ میں تبدیل کئے گئے ہیں ۔اسی طرح اخبارات اور دیگر ضروری چیزوں کا کاروباری بھی ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے۔
کروناووائرس سے اقتصادی حالت ہورہی ہے ابتر


کووڈ19 کے باعث جس طرح کی صورتحال اس وقت پوری دنیا میں دیکھی جاری ہے۔ایسی صورتحال کبھی بھی پیدا نہیں ہوئی ہے ۔

تاریخ کی ورق گردانی سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اگچہ وبائی بیماریاں پھوٹ پڑنے کا سلسلہ روز اول سے ہی جاری ہے ۔لیکن قحط سالی،سیلاب اور وبا جیسی صورتحال دنیا کے مخصوص خطوں میں رونما ہوتی تھی۔یہ پہلا واقعہ ہے جب کورونا وائرس کی وبائی بیماری چین کے ووہان شہر سے ہوکر دنیا کے بیشتر ممالک میں بڑی تیزی سے پھیل گئی۔


ملک بھر میں عالمی وبا کورونا وائرس سے جہاں لوگوں میں اضطراب طاری ہے وہیں ملکی سطح پر اقتصادی حالت بھی ٹھیک نہیں یے۔ کیونکہ لاکڈاون سے تمام کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔ درآمدگی اور برآمدگی کا سلسلہ بھی محدود ہوا یے ۔

تیسرے مرحلے کے لاک ڈوان میں اگچہ مرکزی سرکاری نے کچھ دوکانوں اور کاروباری سرگرمیوں کو شروع کرنے کی اجازت دی ہے۔

لیکن وادی کشمیر میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافے کے باعث تمام بازار بند ہیں جبکہ بیشتر کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں مکمل طور ٹھپ ہوکر رہ گئیں ہیں ۔جس کا براہ راست اثر نہ صرف مالکان پر پڑا رہا بلکہ ان ملازموں اور اہلکاروں کے کنبوں پربھی اس کا واضح اثر دیکھنے کو مل رہا ہے جو کاروباری شعبہ سے وابستہ ہیں۔

بہرحال تاجروں اور دیگر کاروباری لوگوں کومالی نقصان سے بچانے کے لیے حکومت کو ایک ایسی باز آبادی پولیس مرتب کرنے چائیے تاکہ لاک ڈاون کے اختتام کے بعد تاجر لوگ اپنا معمول کا کاروبار بہ آسانی اور بنا کسی مشکل سے شروع کر سکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.