جموں کشمیر کے ضلع بڈگام میں اینٹ بھٹہ کے مالکوں کی جانب سے اینٹ کی قیمتوں میں اضافہ کی شکایات موصول ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر بڈگام شہباز احمد مرزا کی ہدایات کے بعد تحصیلدار بیروہ نے آج مختلف اینٹ بھٹوں کا غیر متوقع دورہ کیا۔
اسی کے ساتھ تحصیلدار بیروہ نے مختلف ٹیمیں بھی تشکیل دیں۔ جن کے ساتھ نائب تحصیلدار اور سیکورٹی کا عملہ بھی تھا نے تحصیل کے متعدد اینٹ بھٹوں کا دورہ کیا۔
واضح رہے کہ کہ ڈی سی بڈگام نے پہلے ہی اپنے دفتر سے باضابطہ طور پر ایک حکمنامہ جاری کیا ہے ۔ اس میں اینٹوں کی قیمت 21000 فی کس 3000 اینٹوں کو مقرر کیا گیا تھا ۔اس میں سارے ٹیکس شامل ہیں۔ ٹرانسپورٹیشن یعنی کرایا شامل نہیں ہے۔
ضلع انتظامیہ کی ٹیموں نے لوگوں کی شکایات موصول ہونے کے بعد جب زمینی سطح پر بھٹوں پر جا کر معائنہ کیا اور پوچھ گچھ کی گئی تو اس دوران بیروہ علاقے میں واقع چند بھٹہ مالکان کو اینٹوں کو مہنگے داموں پر فروخت کرتے پائے گئے ۔جو کہ انتظامیہ کے حکم نامے کی سراسر خلاف ورزی ہے۔
تحصیلدار بیروہ نے وہی موقع پر ہی ان سے نقدی جرمانہ وصول کیا ۔ اور ساتھ ہی تین گاڑیوں کو بھی ضبط کیا۔ اور کہا کہ ہدایت نامہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف اب سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
اس موقع پر ڈی سی بڈگام شہباز احمد مرزا نے بتایا کہ کسی بھی بھٹہ مالک کو پہلے سے ہی طئے شدہ قیمت سے زیادہ پر اینٹ فروخت کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی ۔اور خلاف ورزی کرنے والوں بھٹہ مالکان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی.
ڈی سی نے مزید بتایا کہ عوام کو مہنگے داموں پر اینٹوں کو خریدنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ بلکہ جو بھی بھٹہ مالک ان سے اضافی رقم وصول کرنے کی کوشش کریں گے ان کے خلاف شکایت درج کی جائیگی ۔