پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے منگل کو کہا کہ ملک میں ایک مضبوط اپوزیشن کا فقدان ہے کیونکہ بی جے پی جھوٹ کا پروپیگنڈا کر کے حزب اختلاف کو کمزور بنا رہی ہے۔
محبوبہ مفتی نے ٹویٹ میں کہا کہ 'آج ایک بار پھر غلط پروپیگنڈے کے ذریعہ بی جے پی نے کانگریس کو پی اے جی ڈی میں اپنی شرکت کے بارے میں دفاع کرنے پر مجبور کیا ہے۔ بی جے پی نے جھوٹ کا پرچار کیا اور ایجنڈا طے کیا ہے جس کے ذریعہ وہ کانگریس کو بھی اسی راستے کو اختیار کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔'
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنا غیر قانونی ہے، اس کے باوجود بی جے پی کے پھیلائے ہوئے جھوٹ کی وجہ سے کانگریس سمیت کوئی بھی قومی جماعت عوامی طور پر اس کا اعتراف نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ حقیقت ہے کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنا غیر قانونی تھا اور یہ جموں و کشمیر کو دیے جانے والے آئینی اختیارات تھے۔ اس کے باوجود کانگریس سمیت کوئی بھی قومی سیاسی پارٹی بی جے پی کے پھیلائے ہوئے جھوٹ کی وجہ سے عوامی طور پر اس کا اعتراف نہیں کرے گی۔ ہم ایسے دور میں رہ رہے ہیں جہاں آئینی حقوق کا مطالبہ کرنا ملک مخالف سمجھا جاتا ہے۔'
مفتی نے مزید کہا کہ 'بی جے پی کے پروپیگنڈے کو دن رات قابل بھروسہ چینلز چھیڑتے ہیں جو ان کے پرائم ٹائم مباحثوں کو 'لو جہاد، ٹکڑے ٹکڑے گینگ اور اب گپکار اتحاد' جیسے معاملات کے لئے وقف کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ محبوبہ مفتی کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن سمیت بی جے پی کے متعدد رہنماؤں نے گپکار اعلامیہ کے لئے عوامی اتحاد پر کانگریس پارٹی کو نشانہ بنایا جس کے بعد کانگریس نے واضح کیا کہ وہ اس اتحاد کا حصہ نہیں ہے۔
ٹویٹر پر امت شاہ نے منگل کو کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی اور پارٹی رہنما راہل گاندھی سے کہا تھا کہ کیا وہ گپکار اعلامیہ کے لئے عوامی اتحاد کی حمایت کرتے ہیں؟ جہاں پر بھارت کے ترنگے کی توہین کی گئی۔
واضح رہے کہ نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، پیپلز کانفرنس اور سی پی آئی (ایم) سمیت کئی جماعتوں نے گپکار اعلامیہ کے لئے عوامی اتحاد تشکیل دیا ہے اور وہ ایک ساتھ مل کر ضلعی ترقیاتی کونسل (ڈی ڈی سی) کے انتخابات لڑ رہے ہیں۔
جموں و کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات 28 نومبر سے 19 دسمبر کے درمیان آٹھ مراحل میں ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 22 دسمبر کو ہوگی۔