آر ایس ایس کارکن چندرکانت شرماحملے میں شدید زخمی ہوئے تھے اور انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعہ جموں لے جایا گیاجہاں ان کی موت واقع ہو گئی۔ان کے ذاتی محافظ کیشو کی موقع پر ہی موت ہو گئی تھی۔عسکریت پسندوں نے ان کی سروس رائفل بھی چھین لی تھی۔
شرما کی ہلاکت کے بعد کشتواڑ اور بھدرواہ قصبوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جبکہ جموں شہر میں بھی حالات کشیدہ بتائے جا رہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کشتواڑ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ صورت حال کے مد نظر فوج طلب کی گئی ہے۔
شرما اور ان کے محافظ پر یہ حملہ مقامی ہسپتال کے احاطے میں کیا گیا۔
چندر کانت شرما نامی سرکاری ملازم اصل میں سختگیر ہندو تنظیم راشٹریہ سویم سنگھ کے سرگرم کارکن تھے۔یہی وجہ ہے کہ حکومت نے انہیں سکیورٹی فراہم کر رکھی تھی۔
کشتواڑ جموں صوبے کا انتہائی حساس علاقہ ہے جہاں مسلمانوں اور ہندووں کی آبادی تقریبا برابر ہے۔
گزشتہ نومبر میں نامعلوم بندوق برداروں نے قصبے میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے سیکرٹری انیل پریہار اور ان کے بھائی کو ہلاک کردیا تھا۔