جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبد اللہ، عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی کی نظربندی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا کہ' اگر وادی میں صورتحال پُر امن ہے کیونکہ انہیں حراست میں لیا گیا ہے تو بہتر ہے کہ وہ نظربند رہیں'۔
ڈاکٹر سنگھ نے ان باتوں کا اظہار جموں خطے میں دو روزہ علاقائی کانفرنس کا افتتاح کرنے کے بعد افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا تھا ۔ دو روزہ علاقائی کانفرنس میں جموں خطے میں بہتر حکمرانی کے طریقوں کے نفاذ پر توجہ دی جائے گی۔
بتادیں کہ 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل جموں و کشمیر میں ہند نواز سیاسی جماعتوں کے سینئر قائدین، جن میں تین سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ان کے بیٹے عمر عبداللہ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کو نظر بند رکھا گیا ۔
وزیر داخلہ امت شاہ کا کہنا ہے کہ تینوں وزرائے اعلیٰ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند کیا گیا ہے۔ اس ایکٹ کے تحت کسی بھی شخص کو چھ ماہ سے دوسال تک بغیر مقدمہ چلائے نظر بند کیا جسکتا ہے۔
گذشتہ روز جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو چشمہ شاہی کی ایک سرکاری عمارت سے مولانا آزاد روڑ پر واقع بنکٹ ہال میں منتقل کیا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ انتظامیہ نے عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو سرکاری رہائش گاہیں بھی خالی کرنے کے لیے نوٹس جاری کردئیے ہیں۔دونوں سابق وزرائے اعلیٰ کو سرینگر میں سرکاری بنگلے الاٹ کئے گئے تھے۔