ETV Bharat / state

'وادی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے تین افراد کو نظر بند ہی رہنا چاہیے' - جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370

مرکزی وزیر ڈاکٹر جیتندر سنگھ کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کے تینوں سابق وزرائے اعلیٰ کو نظربند رکھنا چاہئے اگر اس سے وادی کشمیر میں امن و امان برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

'وادی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے تین افراد کو نظر بند ہی رہنا چاہیے'
author img

By

Published : Nov 16, 2019, 10:00 AM IST


جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبد اللہ، عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی کی نظربندی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا کہ' اگر وادی میں صورتحال پُر امن ہے کیونکہ انہیں حراست میں لیا گیا ہے تو بہتر ہے کہ وہ نظربند رہیں'۔

ڈاکٹر سنگھ نے ان باتوں کا اظہار جموں خطے میں دو روزہ علاقائی کانفرنس کا افتتاح کرنے کے بعد افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا تھا ۔ دو روزہ علاقائی کانفرنس میں جموں خطے میں بہتر حکمرانی کے طریقوں کے نفاذ پر توجہ دی جائے گی۔

بتادیں کہ 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل جموں و کشمیر میں ہند نواز سیاسی جماعتوں کے سینئر قائدین، جن میں تین سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ان کے بیٹے عمر عبداللہ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کو نظر بند رکھا گیا ۔

وزیر داخلہ امت شاہ کا کہنا ہے کہ تینوں وزرائے اعلیٰ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند کیا گیا ہے۔ اس ایکٹ کے تحت کسی بھی شخص کو چھ ماہ سے دوسال تک بغیر مقدمہ چلائے نظر بند کیا جسکتا ہے۔

گذشتہ روز جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو چشمہ شاہی کی ایک سرکاری عمارت سے مولانا آزاد روڑ پر واقع بنکٹ ہال میں منتقل کیا گیا تھا۔


قابل ذکر ہے کہ انتظامیہ نے عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو سرکاری رہائش گاہیں بھی خالی کرنے کے لیے نوٹس جاری کردئیے ہیں۔دونوں سابق وزرائے اعلیٰ کو سرینگر میں سرکاری بنگلے الاٹ کئے گئے تھے۔


جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبد اللہ، عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی کی نظربندی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا کہ' اگر وادی میں صورتحال پُر امن ہے کیونکہ انہیں حراست میں لیا گیا ہے تو بہتر ہے کہ وہ نظربند رہیں'۔

ڈاکٹر سنگھ نے ان باتوں کا اظہار جموں خطے میں دو روزہ علاقائی کانفرنس کا افتتاح کرنے کے بعد افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا تھا ۔ دو روزہ علاقائی کانفرنس میں جموں خطے میں بہتر حکمرانی کے طریقوں کے نفاذ پر توجہ دی جائے گی۔

بتادیں کہ 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل جموں و کشمیر میں ہند نواز سیاسی جماعتوں کے سینئر قائدین، جن میں تین سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ان کے بیٹے عمر عبداللہ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کو نظر بند رکھا گیا ۔

وزیر داخلہ امت شاہ کا کہنا ہے کہ تینوں وزرائے اعلیٰ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند کیا گیا ہے۔ اس ایکٹ کے تحت کسی بھی شخص کو چھ ماہ سے دوسال تک بغیر مقدمہ چلائے نظر بند کیا جسکتا ہے۔

گذشتہ روز جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو چشمہ شاہی کی ایک سرکاری عمارت سے مولانا آزاد روڑ پر واقع بنکٹ ہال میں منتقل کیا گیا تھا۔


قابل ذکر ہے کہ انتظامیہ نے عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو سرکاری رہائش گاہیں بھی خالی کرنے کے لیے نوٹس جاری کردئیے ہیں۔دونوں سابق وزرائے اعلیٰ کو سرینگر میں سرکاری بنگلے الاٹ کئے گئے تھے۔

Intro:Body:

BETTER TO KEEP  3 PERSONS IN DETENTION IF KASHMIR REMAINS PEACEFUL


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.