انہوں نے جموں کشمیر کے لئے قربان دینے والے ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کی یاد میں ایک یونیورسٹی یا میڈیکل کالج بنائے جانے کی بھی مانگی کی۔
مسٹر بینی وال نے مالی سال 2019-20 کے لئے مرکز کی دوسری ضمنی مطالبات زر کے ساتھ ہی جموں و کشمیر اور لداخ کے ضمنی مطالبات زر پر لوک سبھا میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے ناسور بن گیا تھا اور 70 سال تک ریاست کا پسماندہ بنائے رکھا گیا۔ انہوں نے کشمیری پنڈتوں کی بحالی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جموں و کشمیر میں جگہ جگہ فوجی بستیاں بنايي جائیں جہاں سابق فوجیوں کو پلاٹ الاٹ کئے جائیں تاکہ وہاں آبادی توازن قائم ہو سکے۔
بہوجن سماج پارٹی کے رتیش پانڈے نے کہا کہ جموں و کشمیر سے 370 ختم کئے جانے کی ان کی پارٹی کی حمایت کرتی ہے لیکن بجٹ میں مرکزی خطہ کے بجٹ درج فہرست ذات و قبائل کے لئے صرف 40 کروڑ روپے مختص ناکافی ہے جسے بڑھا دیا جانا چاہیے۔