جموں وکشمیر کو حاصل دفعہ 370 خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے دو برس 5 اگست 2021 کو مکمل ہونے والے ہیں۔ تاہم جموں میں 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کے خاتمے کا خیرمقدم کرنے والی سیاسی جماعتیں اب مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنارہی ہیں۔
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے شیوسینا جموں وکشمیر کے صدر منیش سہانی سے دفعہ 370 کے خاتمے کے دو برس مکمل ہونے پر ان سے ردعمل جاننے کی کوشش کی، تو انہوں نے کہا کہ 'یہ بات سچ ہے کہ جموں وکشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کا شیوسینا نے خیر مقدم کیا تھا اور آج بھی ہم اس کا خیرمقدم کررہے ہیں تاہم جو وزیراعظم نریندر مودی نے دعویٰ کیا تھا کہ جموں وکشمیر میں تعمیر و ترقی ہوگی اور حفاظتی انتظامات بہتر ہوں گے وہ سب جھوٹے ثابت ہوئے۔
انہوں نے کہا 'جب تک مرکزی حکومت کشمیر کے عوام کا دل جیتنے میں کامیاب نہیں ہوتی تب تک حالات میں بہتری دیکھنے کو نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ'جھوٹے وعدے کرنے سے نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں تعمیر و ترقی سے لوگوں کا دل جیتا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں:Suspected Drones: جموں صوبے کے سانبہ میں پھر سے مشتبہ ڈرونز کا گشت
دفعہ 370 کے خاتمے اور جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے سے جموں و کشمیر کی سلامتی کی صورتِ حال میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔ شیوسینا کے صدر نے حیرت کا اظہار کیا کہ آرٹیکل 370 کو ختم کرنے اور جموں و کشمیر کو دو مرکزی خطوں میں تقسیم کرنے کے باوجود بھی صورت حال جوں کی توں ہے۔