بھارتی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کشمیر میں عسکریت پسندوں کے خلاف تلاشی کارروائیوں میں مدد کے لیے فوج کے ساتھ اب روبوٹ بھی ہوں گے۔
ایک رپورٹ کے مطابق وزارت دفاع نے جموں و کشمیر میں درندازوں کے خاتمے کے لیے کم از کم 25 سال کی خدمت کے ساتھ 550 کے قریب روبوٹکز سرویلانس یونٹز کی خریداری کا عمل شروع کر دیا ہے۔
فوج کے ایک سینیئر افسر نے کہا کہ یہ روبوٹ عسکریت پسندوں پر بم پھینکنے کے علاوہ سیڑھیوں پر چڑھنے کے قابل ہونے چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وادی میں محاصرے اور سرچ آپریشن کے دوران یہ روبوٹ دفاع کی پہلی لائن ہوں گے۔ اس طرح ہلاکتوں سے بچنے میں بھی کافی مدد ملے گی۔ عسکریت پسندوں کے خلاف کاروائی کے دوران یہ فوجیوں کے جانی نقصان سے بچائے گا۔
وزارت نے 19 نومبر کو بھارتی صنعتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روبوٹکز کی نگرانی کے بارے میں اپنی مصنوعات پیش کریں۔ وزارت دفاع اشیا کی درآمد پر انحصار کم کرنے کے لیے دیسی ساختہ ہونے پر زور دے رہی ہے۔
وزارت نے یکم اکتوبر 1990 کو اس وقت ملک کی راشٹریہ رائفلز کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کی درخواست پر خریداری کا عمل شروع کیا تھا جب جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی عروج پر تھی اور مقامی قانون نافذ کرنے والے اور نیم فوجی ایجنسیز کو کئی طرح کی دشواریاں پیش آ رہی تھیں۔