جموں و کشمیر کے ضلع شوپیاں میں گزشتہ چند ماہ میں کئی نوجوان منشیات کا شکار ہوئے ہیں۔ اس کے پیش نظر پورے ضلع میں والدین اپنے بچوں کو لے کر فکر مند ہیں۔
اس سلسلہ میں سماجی کارکن ماگرے منصور نے ایک منشیات مخالف ریلی کا اہتمام کیا جس میں اسکولی طلبا نے شرکت کی، یہ ریلی نیو گرین لینڈ اسکول سے شروع ہوکر قصبہ کے بازاروں سے ہوتے ہوئے ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس شوپیان کے پاس اختتام پذیر ہوئی۔
اس ریلی کے دوران طلبہ نے منشیات مخالف نعرے بازی کرتے ہوئے نوجوانوں کو اس مہلک نشے سے باز رہنے کی اپیل کی۔ اس دوران طلبہ نے اپنے ہاتھوں میں بینر پوسٹر اٹھا رکھے تھے جن پر نشہ مخالف پیغامات لکھے ہوئے تھے۔
اس دوران سماجی کارکن ماگرے منصور نے کہا کہ منشیات کی لت سے مرنے والوں کی صرف اپنی موت نہیں ہوتی بلکہ اس کے خاندان کی خواہشات بھی اس کے ساتھ ہی دفن ہو جاتی ہیں۔
انہوں نے بچوں کے والدین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ”ہر والدین اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں اور اگر بچے پر منشیات لا شک ہو جائے تو اس کا علاج کروائیں۔
مزید پڑھیں:
نئے سال کے موقع پر ویشنو دیوی کی زیارت
ماگرے نے کہا کہ نشہ کے ڈیلر قوم سے رقم بٹور کر قوم کے لئے تباہی کے گڈھے کھود رہے ہیں۔ ایسے لوگوں کے خلاف سماج کو آواز بلند کرنا چاہئے۔