ETV Bharat / state

Bamboo Kiosks In Jammu بانس کے کھوکھے سے شہر کو خوبصورت بنانے کا منصوبہ

author img

By

Published : Jun 22, 2023, 4:13 PM IST

جموں بس اسٹینڈ کے قریب سڑک کے کنارے اپنی نوعیت کا پہلا ڈھانچہ دوکانوں کے طور پر جموں اسمارٹ سٹی لمیٹڈ (جے ایس سی ایل) کے ذریعے تعمیر کیا جا رہا ہے۔

بانس کے کھوکھے شہرکو خوبصورت بنانے کا منصوبہ
بانس کے کھوکھے شہرکو خوبصورت بنانے کا منصوبہ
بانس کے کھوکھے شہرکو خوبصورت بنانے کا منصوبہ

جموں:گرمی کی بڑھتی ہوئی شدت کو برداشت کرتے ہوئے مزدوروں کا ایک گروپ ماحول دوست بانس کھوکھے بنانے میں مصروف ہے جوا سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت سرمائی دارالحکومت جموں میں ایک نئی پہل کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔ بانس کے کھوکھے شہریوں کو خوبصورت، دوستانہ اور پائیدار بنانے کے لیے جاری کاموں کا حصہ ہیں۔ جے ایس سی ایل کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) اور جموں میونسپل کارپوریشن کے کمشنر راہل یادو نے کہا کہ تعمیر کے بعد جھونپڑیوں کو جموں میونسپل کارپوریشن (جے ایم سی) کے حوالے کر دیا جائے گا تاکہ یکساں شکل کے ساتھ ایک سمارٹ وینڈنگ زون قائم کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے کی کامیابی کے بعد اسی طرح کے بانس کے کھوکھے شہر کے دیگر حصوں میں بھی لگائے جائیں گے۔دہلی کے ایک کارکن راج کمار جو چلچلاتی دھوپ سے بچنے کے لیے فلائی اوور کے سائے کے نیچے بانس کی چھڑیاں جمع کرنے میں مصروف تھے، نے کہا کہ وہ ایک ہفتے کے اندر کام مکمل کرنے اور متعلقہ حکام کے حوالے کرنے کی توقع کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک جھونپڑی کو مکمل ہونے میں تقریباً چار سے پانچ دن لگتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے بانس کا مواد آسام سے درآمد کیا ہے۔ بانس کے منصوبے سے واقف اہلکاروں نے بتایا کہ جے ایس سی ایل شہر بھر میں اس طرح کے کل 28 کھوکھے قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Tin Shed School نیٹ ٹاپر کے علاقے کا اسکول ٹین شیڈ سے بنا ہوا ہے

ان کا کہنا ہے کہ 8×10 فٹ کی ہر بانس کی جھونپڑی کی قیمت 60,000 روپے ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ پہلی آٹھ جھونپڑیوں کی جے ایم سی کی طرف سے اگلے پندرہ دن کے اندر نیلام ہونے کی امید ہے اور جواب پر منحصر ہے، باقی کھوکھوں کے حوالے سے فیصلہ لیا جائے گا۔۔ کاریگر نے کہا کہ ان کی عمر 25 سال ہوتی ہے اور ہر دو سال بعد پینٹ کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ٹوٹ پھوٹ پر قابو پایا جا سکے۔

بانس کے کھوکھے شہرکو خوبصورت بنانے کا منصوبہ

جموں:گرمی کی بڑھتی ہوئی شدت کو برداشت کرتے ہوئے مزدوروں کا ایک گروپ ماحول دوست بانس کھوکھے بنانے میں مصروف ہے جوا سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت سرمائی دارالحکومت جموں میں ایک نئی پہل کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔ بانس کے کھوکھے شہریوں کو خوبصورت، دوستانہ اور پائیدار بنانے کے لیے جاری کاموں کا حصہ ہیں۔ جے ایس سی ایل کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) اور جموں میونسپل کارپوریشن کے کمشنر راہل یادو نے کہا کہ تعمیر کے بعد جھونپڑیوں کو جموں میونسپل کارپوریشن (جے ایم سی) کے حوالے کر دیا جائے گا تاکہ یکساں شکل کے ساتھ ایک سمارٹ وینڈنگ زون قائم کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے کی کامیابی کے بعد اسی طرح کے بانس کے کھوکھے شہر کے دیگر حصوں میں بھی لگائے جائیں گے۔دہلی کے ایک کارکن راج کمار جو چلچلاتی دھوپ سے بچنے کے لیے فلائی اوور کے سائے کے نیچے بانس کی چھڑیاں جمع کرنے میں مصروف تھے، نے کہا کہ وہ ایک ہفتے کے اندر کام مکمل کرنے اور متعلقہ حکام کے حوالے کرنے کی توقع کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک جھونپڑی کو مکمل ہونے میں تقریباً چار سے پانچ دن لگتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے بانس کا مواد آسام سے درآمد کیا ہے۔ بانس کے منصوبے سے واقف اہلکاروں نے بتایا کہ جے ایس سی ایل شہر بھر میں اس طرح کے کل 28 کھوکھے قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Tin Shed School نیٹ ٹاپر کے علاقے کا اسکول ٹین شیڈ سے بنا ہوا ہے

ان کا کہنا ہے کہ 8×10 فٹ کی ہر بانس کی جھونپڑی کی قیمت 60,000 روپے ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ پہلی آٹھ جھونپڑیوں کی جے ایم سی کی طرف سے اگلے پندرہ دن کے اندر نیلام ہونے کی امید ہے اور جواب پر منحصر ہے، باقی کھوکھوں کے حوالے سے فیصلہ لیا جائے گا۔۔ کاریگر نے کہا کہ ان کی عمر 25 سال ہوتی ہے اور ہر دو سال بعد پینٹ کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ٹوٹ پھوٹ پر قابو پایا جا سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.