جموں: مرکز کے زیر انتطام یوٹی جموں و کشمیر انتظامیہ نے امر ناتھ یاترا کو ایک دن کے لئے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ دفعہ 370 کی منسوخی کے چار برس مکمل ہونے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں کئی سیاسی و سماجی جماعتوں نے پانچ اگست 2019 میں لیے گئے فیصلوں کے خلاف احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وہیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، شیو سینا، کانگریس، اور دیگر سیاسی جماعتوں نے پانچ اگست یعنی دفعہ 370 کی منسوخی کی چوتھی سالگرہ پر جموں میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سینکڑوں کی تعداد میں امرناتھ یاتری آج صبح بیس کیمپ بگوتی نگر جموں میں جمع ہوئے تاہم انہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ یاتریوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اج یاترا نواس سے آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ امرناتھ یاترا کے لئے جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے ’’بم بم بولے‘‘ اور ’’ہر ہر مہادیو‘‘ نعروں کے بیچ امرناتھ یاترا جاری ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بھگوتی نگر بیس کیمپ سے جمعہ کی صبح 1181 یاتریوں پر مشتمل 33 واں جھتا سخت سیکورٹی حصار میں وادی کشمیر کے لئے روانہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:Helmet Distributed Among Yatris امرناتھ یاتروں کے درمیان ہیلمیٹ تقسیم
گذشتہ روز جمعہ 4 اگست کو روانہ ہونے والے یاتری 46 چھوٹی بڑی گاڑیوں میں سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے ننون پہلگام اور وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع کے بالتل بیس کیمپوں کے لئے روانہ ہوئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ننون پہلگام بیس کیمپ کے لئے 24 گاڑیوں میں 706 یاتری روانہ ہوئے جن میں 570 مرد، 95 خواتین، 35 سادھو اور 6 سادھویں شامل تھیں۔ جبکہ بالتل بیس کیمپ کے لئے 22 گاڑیوں میں 475 یاتری روانہ ہوئے جن میں 327 مرد، 138 خواتین اور 10 بچے شامل تھے۔