حکام کے مطابق پیر کو کسی بھی عقیدت مند کو جموں سے وادی کشمیر کی جانب سفر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
واضح رہے کہ علیٰحدگی پسندوں نے معروف عسکریت پسند رہنما برہان وانی کی تیسری برسی پر عام ہڑتال کا اعلان کیا ہے جس کا خاصا اثر معمولات زندگی پر دیکھنے کو مل ہے۔
یاد رہے کہ وادی میں ہڑتال کے پیش نظر عام زندگی مفلوج ہوگئی ہے، سرکاری اور نجی دفاتر بند ہیں اور سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حمل متاثر ہے، تعلیمی ادارے بھی بند کردئے گئے ہیں۔
حکام نے کہا ہے کہ صرف ان یاتریوں کو امرناتھ گپھا کی جانب سفر کرنے کی اجازت ہوگی، جو پہلے ہی پہلگام اور بال تل کے بیس کیمپوں میں پہنچ چکے ہیں۔
کشمیر میں امرناتھ یاترا کے پیش نظر روزانہ سرینگر جموں قومی شاہراہ کا ایک حصہ کئی گھنٹوں تک عام ٹریفک کے لیے بند کیا جاتا ہے، اس اقدام کے خلاف عوامی سطح پر درعمل ظاہر کیا جارہا ہے کیونکہ ایسا کبھی امرناتھ یاترا کی تاریخ میں نہیں کیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عقیدت مندوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ شری امرناتھ شرائن بورڈ کے چیئرمین ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے بھی عام لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یاتریوں کی سلامتی کے پیش نظر اس پابندی کو برداشت کرنا چاہیے۔
امرناتھ یاترا ہرسال موسم گرما میں منعقد کی جاتی ہے جس میں لاکھوں زائرین برف سے قدرتی طور بنے شیو لنگ کا درشن کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس برس یہ یاترا یکم جولائی کو شروع ہوئی، جو اگست کے وسط میں شراون پورنیما کے موقعے تک جاری رہے گی، جبکہ ماضی میں یہ یاترا صرف دو ہفتوں پر محیط ہوتی تھی۔