ETV Bharat / state

امرناتھ یاتریوں کی واپسی کا سلسلہ جاری

سرکاری حکم نامے کے مطابق پہلی مرتبہ ایسا دیکھنے کو ملا جب وادی کشمیر میں امرناتھ یاتریوں کے ساتھ سیاحوں کو بھی واپس بلانے کا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔

امرناتھ یاتری
author img

By

Published : Aug 3, 2019, 2:09 PM IST

سرکاری حکم نامے کے مطابق وادی کشمیر میں امرناتھ یاتریوں کو لوٹنے کی ہدایت جاری کی گئی، اس حکم نامے پر سختی سے عمل کیا جارہا ہے۔

امرناتھ یاتری جوق در جوق واپس ہونے لگے
جموں سے سرینگر کسی بھی یاتری کو جانے کی اجازت نہیں ملی جبکہ وادی کشمیر سے یاتریوں کو واپس نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سینکڑوں کی تعداد میں یاتریوں کو اب تک واپس روانہ کیا جا چکا ہے۔ سرکاری حکم نامے کے مطابق پہلی مرتبہ ایسا دیکھنے کو ملا جب وادی کشمیر سے سیاحوں کو بھی واپس بلانے کا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے امرناتھ یاترا کے ساتھ ساتھ اب سیاح بھی وادی کشمیر سے واپس جارہے ہیں۔


ریاست جموں و کشمیر میں اس قسم کا حکم نامہ کبھی بھی جاری نہیں ہوا جو اس بار کیا گیا ہے جس سے وادی کشمیر میں افراتفری کا ماحول بنا ہوا ہے۔
تاہم ریاست جموں و کشمیر کے گورنر کا کہنا ہے کہ افواہوں پر توجہ نہ دی جائے اور حالات قابو میں ہے۔

وہیں دوسری طرف سرکاری حکم ناموں کو دیکھ کر لوگوں میں خدشہ پیدا ہو چکا ہے کہ آخر ریاست جموں وکشمیر کی عوام کے ساتھ کیا کچھ ہونے والا ہے۔


پچھلے کئی دنوں سے ریاست جموں کشمیر کے سیاسی رہنماؤں میں بھی افراتفری کا ماحول ہے جس کی وجہ سے ریاست جموں وکشمیر کے بڑے سیاسی رہنماں محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ، ڈاکٹر فاروق عبداللہ، انجینئررشید، شاہ فیصل اور سجاد غنی لون نے بھی پریس کانفرنس سے مخاطب ہوتے ہوئے ریاست جموں وکشمیر کی موجودہ صورت حال پر کہا کہ اس قسم کے واقعات ریاست جموں وکشمیر میں بالخصوص وادی کشمیر میں پہلی بار دیکھنے کو اور سننے کو ملا ہے۔


ریاست جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم گورنر سے رجوع کریں گے اور انہیں کہیں گے کہ آخر ریاست جموں وکشمیر کے ساتھ کیا کچھ ہونے والا ہے کہ اس قدر ریاست میں افراتفری کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔

واضح رہے کہ پریس کانفرنس کے دوران لیفٹیننٹ جنرل کے ایس ڈھلون نے کہا تھا کہ خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے امرناتھ یاتریوں پر شدت پسندانہ حملے کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

سرکاری حکم نامے کے مطابق وادی کشمیر میں امرناتھ یاتریوں کو لوٹنے کی ہدایت جاری کی گئی، اس حکم نامے پر سختی سے عمل کیا جارہا ہے۔

امرناتھ یاتری جوق در جوق واپس ہونے لگے
جموں سے سرینگر کسی بھی یاتری کو جانے کی اجازت نہیں ملی جبکہ وادی کشمیر سے یاتریوں کو واپس نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سینکڑوں کی تعداد میں یاتریوں کو اب تک واپس روانہ کیا جا چکا ہے۔ سرکاری حکم نامے کے مطابق پہلی مرتبہ ایسا دیکھنے کو ملا جب وادی کشمیر سے سیاحوں کو بھی واپس بلانے کا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے امرناتھ یاترا کے ساتھ ساتھ اب سیاح بھی وادی کشمیر سے واپس جارہے ہیں۔


ریاست جموں و کشمیر میں اس قسم کا حکم نامہ کبھی بھی جاری نہیں ہوا جو اس بار کیا گیا ہے جس سے وادی کشمیر میں افراتفری کا ماحول بنا ہوا ہے۔
تاہم ریاست جموں و کشمیر کے گورنر کا کہنا ہے کہ افواہوں پر توجہ نہ دی جائے اور حالات قابو میں ہے۔

وہیں دوسری طرف سرکاری حکم ناموں کو دیکھ کر لوگوں میں خدشہ پیدا ہو چکا ہے کہ آخر ریاست جموں وکشمیر کی عوام کے ساتھ کیا کچھ ہونے والا ہے۔


پچھلے کئی دنوں سے ریاست جموں کشمیر کے سیاسی رہنماؤں میں بھی افراتفری کا ماحول ہے جس کی وجہ سے ریاست جموں وکشمیر کے بڑے سیاسی رہنماں محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ، ڈاکٹر فاروق عبداللہ، انجینئررشید، شاہ فیصل اور سجاد غنی لون نے بھی پریس کانفرنس سے مخاطب ہوتے ہوئے ریاست جموں وکشمیر کی موجودہ صورت حال پر کہا کہ اس قسم کے واقعات ریاست جموں وکشمیر میں بالخصوص وادی کشمیر میں پہلی بار دیکھنے کو اور سننے کو ملا ہے۔


ریاست جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم گورنر سے رجوع کریں گے اور انہیں کہیں گے کہ آخر ریاست جموں وکشمیر کے ساتھ کیا کچھ ہونے والا ہے کہ اس قدر ریاست میں افراتفری کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔

واضح رہے کہ پریس کانفرنس کے دوران لیفٹیننٹ جنرل کے ایس ڈھلون نے کہا تھا کہ خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے امرناتھ یاتریوں پر شدت پسندانہ حملے کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

Intro:Body:

news

Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.