جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے گزشتہ روز ملک کے وزیراعظم نریندر مودی سے دہلی میں ملاقات کی اور جموں کشمیر کی عوام کو درپیش مشکلات کے حوالے سے جانکاری دی۔
جموں وکشمیر اپنی پارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الطاف بخاری اور نریندر مودی کے درمیان بات چیت تقریبا ایک گھنٹے تک چلی۔
گفتگو کے دوران بخاری نے وزیراعظم کی جانب سے عالمی وبا کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے لئے شکریہ ادا کیا۔ اس کے علاوہ جموں و کشمیر کے صنعتی شعبے کو دوبارہ بحال کرنے کے لئے دیے گئے پیکیج کیلے بھی شکریہ کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ' جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کے حوالے سے بھی الطاف بخاری نے وزیراعظم کے سامنے مطالبہ رکھتے ہوئے کہا کہ مرکزی خطے جموں و کشمیر کو دوبارہ ریاست کا درجہ دیا جانا چاہیے اور یہاں کے نوجوانوں کے لیے روزگار پیکیج بھی فراہم کرنا چاہیے۔'
بیان کے مطابق بخاری نے وزیراعظم کے سامنے خطے میں تیز رفتار فورجی انٹرنیٹ کی بحالی، کشمیری پنڈتوں کی واپسی، سرحد کے نزدیک رہنے والے باشندگان کے لیے بنکرز، یو پی ایس سی امتحانات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے لیے رعایت کے علاوہ سری نگر جموں قومی شاہراہ کو بہتر کرنے جیسے مطالبات رکھے۔
میٹنگ کے بعد بخاری نے وزیراعظم کو جموں کشمیر کی عوام مانگوں کے حوالے سے ایک میمورنڈم بھی پیش کیا۔