کشمیر کے صوبائی کمشنر بصیر احمد خان نے تمام ڈپٹی کمشنرز اور متعلقہ افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ وادی کے تمام تعلیمی اداروں کو کھولنے کو یقینی بنائیں۔
سرینگر میں اعلیٰ سطح کی میٹنگ کے دوران بصیر احمد خان نے وادی میں ہائر سیکنڈری سطح کے تمام سرکاری اسکولوں اور نجی اداروں کو بھی تین اکتوبر اور کالجز کو 9 اکتوبر سے قبل کھولنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
بصیر احمد خان نے انہیں یہ بھی ہدایت دی کہ یکم اکتوبر کو وادی بھر کے تمام اسکولوں میں اساتذہ اور والدین کے درمیان میٹنگ منعقد کی جائے اور کشمیر ڈویژن بھر میں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر اسکولز اور کالجز کے کھولنے کے لیے تمام طریق کار کو حتمی شکل دی جائے۔
میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ میڈیکل کالجز اور ڈینٹل کالج پہلے سے کام کر رہے ہیں اور ان کے طلبہ بغیر کسی تکلیف کے امتحانات میں شریک ہورہے ہیں۔
اس میٹنگ میں سرینگر کے دپٹی کمشنر ڈاکٹر شاہد اقبال، انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سید سحرش اصگر، ڈی آئی جی ، ایس ایس پی سرینگر ، اسکول ایجوکیشن اینڈ کالجز کے ڈائریکٹرز ، ایڈیشنل کمشنر کشمیر ، اسسٹنٹ کمشنر (وسطی)، تمام اسکولوں اور کالجوں کے پرنسپلز اور دیگر افسران نے شرکت کی ۔
انتظامیہ نے اس سے قبل اگرچہ وادی میں تمام تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل بحال کرنے کے کئی دعوے کیے لیکن وہ دعوے زمینی سطح پر کھوکھلے ثابت ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد آج مسلسل 57ویں روز سے بندشیں اور مواصلاتی نظام پر جزوی پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔