انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر وجے کمار نے جمعرات کو کہا ہے کہ رواں سال 4 مئی کو وانگام ہندواڑہ میں نیم فوجی دستہ سی آر پی ایف کے اہلکاروں سے عسکریت پسندوں کے ذریعہ چھینے جانے والی ایک کے 47 رائفل کو لشکرِ طیبہ کے کمانڈر نصیرالدین لون کے قبضے سے برآمد کی گئی۔
واضح رہے کہ شمالی کشمیر کے ہندواڑہ کے گناپورہ کرالہ گنڈ علاقے میں گزشتہ دیر شام شروع ہوا تصادم اب ختم ہوگیا۔ سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان اس جھڑپ میں لشکرِ طیبہ کمانڈر سمیت دو عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں
ہندواڑہ تصادم: لشکر طیبہ کمانڈر سمیت دو عسکریت پسند ہلاک
آئی جی پی نے ٹویٹ میں کہا کہ '4 مارچ 2020 کو وانگام ہندواڑہ میں حملے کے بعد سی آر پی ایف کے جوان سے چھینی گئی ایک اے کے 47 رائفل ایل ای ٹی کے عسکریت پسند نصیر سے برآمد ہوئی ہے جو اس حملے میں اس کی شمولیت کو بھی ثابت کرتا ہے۔'
انہوں کے کہا کہ 'نصیر اور پاکستانی عسکریت پسند دانش کی ہلاکت سکیورٹی فورسز کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔ گذشتہ رات ہندواڑہ کے علاقے کرالگنڈ میں پولیس، فوج اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم کے ساتھ تصادم میں نصیر اور دانش کے ہلاک ہونے کا دعویٰ بھی کیا۔'
آئی جی پی کمار کے مطابق 'نصیر لون 18 اپریل 2020 کو سوپور میں سی آر پی ایف کے تین جوانوں اور 4 مارچ 2020 کو ہندواڑہ میں تین سی آر پی ایف جوانوں کی ہلاکت میں ملوث تھا۔'