وادی کشمیر میں یوم جمہوریہ کے موقع کی مناسبت سے یک روزہ ہمہ گیر ہڑتال کے بعد پیر کے روز معمولات بحال ہوئے اور بازاروں میں دکانیں کھل گئیں اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل جاری و ساری رہی۔
بتادیں کہ وادی میں حسب سابق امسال بھی یوم جمہوریہ کے موقع پر اتوار کے روز وادی گیر ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں جہاں ایک طرف معمولات زندگی درہم وبرہم ہوکر رہ گئے وہیں دوسری طرف حکومت کی طرف سے حسب سابق قریب 18 گھنٹوں تک مواصلاتی نظام بشمول انٹرنیٹ سہولیات پر پابندی عائد رہی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کے طول و عرض میں پیر کے روز معمولات زندگی بحال ہوئے جہاں ایک طرف بازاروں میں تمام دکانیں کھلنے سے رونق لوٹ آئی وہیں سڑکوں پر بھی پبلک و پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل بحال ہوئی۔
وادی میں ٹرین سروس بھی پیر کی صبح بحال ہوئی۔ ریلوے ذرائع نے بتایا کہ وادی میں پیر کی صبح ریل سروس کو بحال کیا گیا۔
بتادیں کہ وادی میں گزشتہ روز یوم جمہوریہ کے پیش نظر ریل سروس بطور احتیاط معطل رکھا گیا تھا۔
شہر سری نگر کے تمام پائین و بالائی علاقوں میں پیر کی صبح سے ہی معمولات زندگی بحال ہوئے اور بازاروں میں دکانیں حسب معمول کھلی رہیں اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل جاری رہی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اگرچہ گزشتہ روز یوم جمہوریہ اور ہڑتال کے پیش نظر روایتی اور مشہور سنڈے مارکیٹ بند تھا تاہم پیر کے روز بھی سڑکوں کے کناروں پر ریڑہ بانوں کو بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ شہر کے حساس علاقوں اور چوراہوں پر یوم جمہوریہ کے پیش نظر سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری کی تعیناتی کو ہٹایا گیا اور رکاوٹوں کی مزید سنگینی کو نرم کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وادی میں امسال بھی یوم جمہوریہ کے موقع پر جہاں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو رونما نہ ہونے دینے کے لئے سیکورٹی کے مثالی انتظامات کئے گئے تھے اور امسال ڈرون کیمروں کی نگرانی میں شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم میں یوم جمہوریہ کی تقریب منعقد کی گئی۔