اینٹی کرپشن بیورو نے جے اینڈ کے پی سی ایکٹ اور آر پی سی سیکشن کے تحت دائر ایف آئی آر نمبر 12/2011 میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔
اے سی بی نے 9 جولائی 2011 کو سورن سنگھ سلاریہ رہائشی چوہانہ ، پٹھان کوٹ ، ہربنس سنگھ کے رہائشی بشنہ جموں ، تحصیل دار ریاسی کنال شرما ، نائب تحصیلدار کٹرا رتن سنگھ ، حکم چند سرکل گرداور کٹرا اور پٹواری ہلکا کنڈروڑیاں کٹرا اور اوم پرکاش کے خلاف ریاستی حکومت کو 9.55 کروڑ کا نقصان پہنچانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اس چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ ریونیو کے عہدے داران نے اپنے عہدوں اور حقوق کا غلط استعمال کرتے ہوئے کھسرا نمبر 11 میں ، کٹرا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تحت ، 52 کنال 18 مرلہ زمین کا ناجائز استعمال کیا ہے۔
یہ چارج شیٹ ذاتی فائدہ اٹھانے والے سورن سنگھ سالاریا اور دیگر کے خلاف جاری کیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی اراضی سے متعلق نامکمل اور گمراہ کن آمدنی سے متعلق دستاویزات جاری کی گئی ہیں۔
تصدیق کے دوران معلوم ہوا کہ مذکورہ بالا حکام نے جان بوجھ کر اس کا ذکر نہیں کیا تھا۔ ؎
مذکورہ اراضی پر اب وائٹ ہوٹل بنایا گیا ہے، جو کہ کٹرا میں واقع ہے۔
اس طرح مذکورہ حکام نے سورن سنگھ سلاریہ اور ہربنس سنگھ کو جائیداد کی قیمت کو کم کرنے اور اسٹامپ ڈیوٹی کو چوری کرنے کی اجازت دی تھی۔
تفتیش میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ سورن سنگھ سلاریہ نے اس اراضی کے لیے جون 2010 میں آئی ڈی بی آئی بینک ممبئی سے 1500 لاکھ روپے کا قرض لیا تھا۔
جائیداد کی تشخیص کے دوران سورن سنگھ سلاریہ کی اراضی اور ہوٹل وائٹ کی قیمت 194،25،24،478 روپے لگائی گئی ہے۔
۔ اس پراپرٹی کو آئی ڈی بی آئی بینک ممبئی نے 1500 لاکھ روپے کے قرض پر رہن میں رکھا تھا۔
اس طرح جائیداد کو کم قرار دے کر اسٹیمپ ڈیوٹی کے طور پر 9.55 کروڑ روپے کا نقصان کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:بانڈی پورہ میں اسکولی بچوں میں اسائنمنٹ تقسیم
تفتیش مکمل کرنے کے بعد منگل کو انسداد بدعنوانی کی عدالت اُدھم پور میں اے سی بی کے ایک خصوصی جج نے چارج شیٹ دائر کی ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت کے لئے 19 ستمبر 2020کی تاریخ مقرر کردی ہے۔