جموں و کشمیر کے اننت ناگ میں گزشتہ کئی ماہ سے موسم مسلسل خشک رہا ہے۔ درجۂ حرارت میں مسلسل اضافہ ہو کر شدت کی گرمی میں ریکارڈ توڑ اضافہ ہوا۔
جس کے سبب نہ صرف زراعت کو نقصان پہنچا بلکہ کاہ چرواہے اور جنگلات میں سر سبز گھاس کی کافی کمی پائی جا رہی تھی۔
جس کی وجہ سے مویشی اور بھیڑ بکریوں کے پالن سے منسلک افراد مایوس نظر آرہے تھے۔
تاہم چند روز سے بارش ہونے کے بعد نہ صرف کسانوں بلکہ بکروالوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
وہ امید کر رہے ہیں کہ بارش سے سبز گھاس کے ساتھ ساتھ پانی کی قلت بھی دور ہو جائے گی۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے خانہ بدوش بکروالوں نے کہا کہ بارش سے اچھے اور سر سبز گھاس اگنے کی امید جاگ گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ محکمہ شیپ اور اینمل ہسبنڈری کی جانب سے انہیں سہولت فراہم کی جاتی ہے جس سے ان کے مویشیوں کا علاج مفت دستیاب رہتا ہے لیکن گھاس کی قلت کے سبب انہیں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تاہم بارش کے بعد ان کی پریشانی دور ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ ان کا ذریعہ معاش ہے اور مویشی سبز گھاس اور پانی پر منحصر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ موسم کے لحاظ سے ہجرت کرتے ہیں تاکہ ان کے مال مویشیوں کو گھاس کی قلت نہ ہو اور وہ پوری طرح محظوظ رہیں۔