بڈگام: وکست بھارت سنکلپ یاترا وین پر پھول چڑھانے کے بعد کمشنر سکریٹری نے افسران اور دیگر شرکاء سے سنکلپ عہد بھی کرایا۔ بڈگام میں عوامی دربار کی صدارت کرتے ہوئے کمشنر سکریٹری نے ماگام اور بڈگام کے دیگر بلاکس کے مختلف وارڈوں اور پنچایتوں سے تعلق رکھنے والے عام لوگوں، پی آر آئیز اور بزرگ شہریوں کو سنا، جنہوں نے اپنے مسائل اور ان کے ازالے کے مطالبات کو اٹھایا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کمشنر سکریٹری نے عام لوگوں میں تمام سرکاری اسکیموں اور فلیگ شپ پروگراموں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے وی بی ایس وائی مہم کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے تمام اسکیموں کو مکمل کرنے پر زور دیا۔ کہا کہ یہ مہم پنچایتوں اور شہری علاقوں سے گزرے گی، جہاں پہلے سے وی بی ایس وائی وین ریکارڈ شدہ فلموں اور ویڈیوز کی اسکریننگ کے ذریعہ اسکیموں کے بارے میں بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کرنے میں مدد کرے گی۔
غور طلب ہو کہ عوامی مطالبات سننے کے بعد کمشنر سکریٹری نے یقین دلایا کہ تمام حقیقی شکایات کو متعلقہ محکموں کے ساتھ جلد از جلد حل کیا جائے گا۔ انہوں نے لوگوں کو اپنے اپنے علاقوں میں جاری ترقیاتی کاموں کے بارے میں آگاہی کے لیے مختلف شعبوں کے تحت فنڈز کے استعمال کے بارے میں آگاہ کرنے پر بھی زور دیا۔
انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ فوری خدمات کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور عوامی شکایات کا جلد از جلد ازالہ کریں۔ اس ملک گیر آؤٹ ریچ پہل کا مقصد شہریوں کو مرکز کی فلیگ شپ اسکیموں کے بارے میں آگاہ کرنا اور انہیں با اختیار بنانا تھا۔ اس موقع پر اسکٹس، ثقافتی تقریبات، سوچھتا گانا اور دیگر متعلقہ پروگراموں سمیت سرگرمیوں کا ایک سلسلہ بھی منعقد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- کشمیری زبان مائیکرو سافٹ ترجمہ سروس میں شامل
- جامع مسجد سرینگر میں جمعہ نماز ادا لیکن میرواعظ خطبہ نہ دے سکے
واضح ہو کہ شرکاء نے وی بی ایس وائی وین کا بڑے جوش و خروش کے ساتھ خیر مقدم کیا اور وزیر اعظم کے پیغام اور دیگر فلموں کی نمائش کی، تاکہ عوامی بہبود کے لیے مرکزی حکومت کے اقدامات کے بارے میں بیداری پیدا کی جا سکے۔ پروگرام کے دوران مختلف شعبوں میں مثالی کام کرنے پر کچھ کامیابی حاصل کرنے والوں کو بھی اعزاز سے نوازا گیا۔
اس موقع پر سکریٹری آر ڈی ڈی اینڈ پی آر، طارق احمد زرگر، ڈائریکٹر آر ڈی ڈی، شبیر احمد بھٹ، اے ڈی ڈی سی بڈگام، ایس ڈی ایم بیروہ، اے سی ڈی بڈگام اور دیگر ضلعی و سیکٹرل افسران بھی موجود تھے۔