پلوامہ: مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں کاشت ہونے والے لیونڈر کی بین الاقوامی سطع پر مانگ بڑھ گئی ہے۔ ممبئی کے نجی صنعت کاروں کا ماننا ہے کہ وادی کشمیر میں کاشت کیے جانے والے لیونڈر کو صنعت کاری میں لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ کشمیر میں لیونڈر کو فروغ دینے کے لیے پہلی مرتبہ ممبی کے صنعت کاروں کے ایک وفد وادی کا دورہ کیا، جو پلوامہ کے بنورہ علاقہ میں قائم ڈرگ فارم کا دورہ کیا ہے۔
وفد میں شامل رماکانت نام کے نجی صنعت کار کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر لیونڈر اور گلاب کے تیل کی کورونا کے بعد مانگ کافی بڑھ گئی ہے اور کشمیر کے موسمی حالات اس کی کاشت کے لیے کافی مفید ہیں۔ تاہم کاشت کو اب صنعت کاری میں لانا لازمی ہو گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیونڈر اور دیگر آروما پھولوں کی کاشت سے جموں و کشمیر کی سیاحت کو بھی کافی فروغ ملے گا اور بے روزگاری بھی کافی حد تک دور ہوگی۔ Mumbai industrialist visit Kashmir
وہیں کاشت کار خاتون شاہین شاداد نے بتایا کہ لیونڈر کی مانگ عالمی سطح پر بڑھنے سے کاشتکاروں کو کافی امیدیں پیدا ہوئی ہے صنعت کاروں کے یہاں رجوع کرنے سے کاشتکاروں کو کافی حوصلہ مل رہا ہے۔ اس موقع پر بونرہ فارم کے انچارج ڈاکٹر شاہد رسول نے بتایا کہ اس پروگرام کا مقصد ہے کہ ایروما مشن کو زیادہ سے زیادہ فروغ ملے اور ایروما مشن سے وابستہ خواتین کو اس حوالے سے مزید جانکاری ملے کہ وہ اس سے کس طرح کے مصنوعات تیار کرکے اپنے آمدنی میں اضافہ کرسکتے ہیں۔