کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر جہاں دنیا بھر میں لوگوں کو نہایت ہی احتیاط برتنے کے ساتھ ساتھ انہیں گھروں سے باہر نہ نکلنے کی تلقین کی جارہی ہے وہیں وادی کشمیر میں بھی سرکاری سطح پر بڑے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں تاکہ اس وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پایا جاسکے۔
اس ضمن میں لوگوں کو غیر ضروری گھروں سے باہر نہ نکلنے اور غیر ضروری بھیڑ بھاڑ کرنے پر بھی ہدایات جاری کیے گئے ہیں۔ جبکہ لوگوں کو پبلک مقامات یہاں تک کہ عبادت گاہوں میں بھی جمع نہ ہونے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ بینکوں میں بھی نہ جانے کے لیے کہا گیا ہے، لیکن انتظامیہ کے ان ہدایات کے باوجود بھی لوگ لین دین کے حوالے سے بینکوں کا رخ کر تے ہوئے دیکھے جارہے ہیں۔
عوامی حلقے اس حوالے سے اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہاں گزشتہ 8ماہ سے 4جی انٹرنیٹ سپیڈ بدستور بند رہینے سے ای بینکنگ سہولیات سے فائدہ نہیں اٹھایا جاسکتا ہے، جس کے نتیجے میں انہیں بینکوں کے زریعے ہی لین دین کرنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے
لوگوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہاں 4جی جلد از جلد بحال نہیں کیا گیا تو یہ سرکار کی جانب سے عوام کا سراسر قتل عام کرنے کے مترادف ہوگا کیونکہ اگر تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولیات ہوگی تو لوگوں کو کافی حد تک اپنے گھروں میں بھیٹے رہینے کا موقع فراہم ہوگا۔
وہیں کسی بھی طرح کے لین دین کو بغیر بینکوں تک جانے کے بعد ہی اپنے گھروں سے انجام دیاجاسکتا ہے۔
ادھر دوسری جانب کروناوائرس کے تیزی کے ساتھ پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بھارت کی کئی ریاستوں میں طلبہ کے لیے ای کلاسسز شروع کیے گیے ہیں ۔
لوگوں کا کہنا ہے ستم ضریفی یہ کہ وائرس کے حوالے سے سرکاری سطح پر اگچہ ہنگامی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں لیکن ہائی سپیڈ انٹرنیٹ کی عدم دستیاب کی وجہ یہاں کے طلبہ ای کلاسسز سے بھی محروم ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کوڈ 19 کے پھیلاؤ کے پیش نظر وادی کشمیر میں لوگ 4جی انٹرنٹ سروس کی بحالی پر زور دے رہے ہیں۔